سینیٹر الزبتھ وارن 2020 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینا چاہتی ہیں

ڈیموکریٹک سینیٹر الزبتھ وارن اپنے شوہر بروس مین کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بات کر رہی ہیں۔

امریکی ریاست میساچیوسٹس سے ڈیموکریٹک سینیٹر الزبتھ وارن نے 2020 کا صدارتی انتخاب میں حصہ لینے سے متعلق فیصلے کے امکانات کا جائزہ لینے کی غرض سے ایک خصوصی مشاورتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

اُنہوں نے پیر کے روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ کو محض امیر لوگوں کے بجائے تمام شہریوں کے لئے بھرپور امکانات کا ملک بنانے کی خواہاں ہیں۔

وہ ڈیموکریٹک پارٹی کی پہلی اہم راہنما ہیں جنہوں نے آئندہ صدارتی انتخاب لڑنے کے سلسلے میں پہلا قدم اُٹھایا ہے۔

سینیٹر الزبتھ وارن نے پیر کے روز سوشل میڈیا پر اپنے ارادے کا اظہار کرنے کے بعد میساچیوسٹس کے شہر کیمبریج میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا متوسط طبقہ اندر سے کھوکھلا ہو رہا ہے اور ہمارے بہت سے نوجوانوں کے لئے مواقع کم ہو رہے ہیں۔ لہذا میں نے اُن کے لئے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

الزبتھ وارن نے کہا کہ وہ اپنی مہم بنیادی سطح پر چلائیں گی اور ایسا کرنے سے وہ خطیر چندہ دینے والے امیر لوگوں کی احسان مند نہیں ہوں گی۔

اُن کا کہنا ہے کہ اُن کے خیال میں ایسی انتخابی مہم نہیں چلانی چاہئیے جو ارب پتی لوگوں کی طرف سے چندے کی مرہون منت ہو۔ چاہے یہ عمل سیاسی عمل کی کمیٹی یعنی سوپر پی او سی کے ذریعے ہو یا پھر اُن کے اپنے پیسوں سے ہو جو وہ خرچ کر رہے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ ڈیموکریٹک پارٹی عوام کی جماعت ہے اور ہم اس کا اظہار یوں کرتے ہیں کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ متحد رہتے ہیں اور اپنی انتخابی مہم کے لئے خود رقم اکٹھی کرتے ہیں۔ الزبتھ وارن نے مزید کہا کہ اُنہوں نے آج صبح ہی یہ اعلان کیا اور اُنہیں پہلے ہی 50 ریاستوں، ڈسٹرکٹ آف کولمبیا اور پیورٹوریکو سے چندہ موصول ہو چکا ہے۔

تاہم ایسے لوگ بھی جو الزبتھ وارن کے مؤقف کو سراہتے ہیں، اس بات پر قدرے تذبذب کا شکار ہیں کہ آیا الزبتھ وارن وسیع بنیادوں پر لوگوں کی حمایت حاصل کر پائیں گی۔ اُن کی نیٹو امریکن ہونے کے حوالے سے صدر ٹرمپ کے ساتھ زبانی جھڑپوں سے اُن کی ساکھ بہتر ہونے میں کوئی مدد نہیں ملی ہے اور اُنہوں نے صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کو غلط ثابت کرنے کے لئے جو ویڈیو بنائی ہے اُس سے اُن کی ساکھ مزید خراب ہوئی ہے۔ اس بارے میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ الزبتھ وارن کو بے وقوف کہتے ہیں اور وہ امریکہ کی تمام تر سینیٹ میں سب سے خراب سینیٹر ہیں۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ البتھ وارن نے حقیقت میں کوئی کام نہیں کیا ہے اور اگر یہ اُن کے بس میں ہوتا تو وہ لوگوں کے ٹیکسوں میں 95 فیصد اضافہ کروا دیتیں۔

تاہم وارن نے پیر کے روز میڈیا سے گفتگو کے دوران صدر ٹرمپ کے اس بیان کے جواب میں کہا کہ رپبلکن پارٹی اور ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ واضح کر دیا ہے کہ اُن کے خیال میں حکومت کو امیر اور اہم لوگوں کے لئے ہی کام کرنا چاہئیے اور اس وقت وہ یہی کچھ کر رہے ہیں۔

ڈیموکریٹک سینیٹر وارن کا کہنا ہے کہ وہ سوشلسٹ نہیں ہیں تاہم وہ چوری کے سخت خلاف ہیں۔ اگر وہ اپنی جماعت کی طرف سے نامزدگی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو وہ صدر ٹرمپ کے مقابلے میں اُمیدوار ہوں گی۔ امریکہ میں روایتی طور پر اپنے عہدے پر موجود صدر انتخاب میں خاصے مضبوط اُمیدوار کے طور پر ابھرتے ہیں۔ تاہم صدر ٹرمپ اس مقابلے میں انتہائی سفاک ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔