گیارہ مئی کو ہونے والے انتخابات ملکی تاریخ میں پہلے انتخابات ہوں گے جس میں امیدوار ووٹرز کو پولنگ اسٹیشنز تک لے جانے کے لئے ٹرانسپورٹ فراہم نہیں کر سکیں گے
پاکستان میں پولنگ والے دِن یعنی 11 مئی کو لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی، گیس اسٹیشنز بھی کھلے رہیں گے جبکہ موبائل فون بھی حسب معمول کام کرتے رہیں گے۔ امن و امان کی صورتحال کوقابو میں رکھنے کے لئے جمعرات کو رات گئے تک بلوچستان میں فوج کی تعیناتی عمل میں لائی جاتی رہی۔ یہاں تعینات ہونے والے فوجی نوجوانوں کی تعداد 70ہزار ہے۔
الیکشن کمیشن کے سیکریٹری اشتیاق احمد خان کے مطابق پولنگ اسٹیشنز کی تفصیلات 6 مئی سے موبائل مسیج سروس 8300 پر فراہم کر دی جائیں گی۔
نگراں وزیر اطلاعات عارف نظامی نے جمعرات کو میڈیا سےبات کرتے ہوئے کہا کہ گیارہ مئی کو لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی اور سی این جی کی فراہمی بھی بلا تعطل جاری رہے گی۔
ترجمان پاک فوج میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کو سول حکومت کی معاونت کیلئے طلب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کو بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کی نگرانی، بیلٹ پیپرز اور بیلٹ باکسز کی ترسیل سمیت سیکورٹی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ بیلٹ پیپرز اور بیلٹ باکسز مکمل حفاظت کے ساتھ ریٹرننگ افسران تک پہنچائے جائیں گے۔
بیلٹ پیپرز کی ترسیل کے دوران پاک فوج کےہمراہ الیکشن کمیشن کا اسٹاف بھی ہو گا۔ الیکشن کے دوران سیکورٹی کی نگرانی کیلئے ایک سیل بنایا جائے گا۔ ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ الیکشن کے حوالے سے فوج کا مینڈیٹ امن عامہ کا قیام ہے۔ بلوچستان اور دور دراز علاقوں کیلئے 50 ہیلی کاپٹرز بھی استعمال کئے جائیں گے۔
انتخابات میں پاک فوج اورپولیس کے علاوہ ایف سی خیبر پختونخوا کے 40 ہزار 980ایف سی بلوچستان کے 43 ہزار 229، رینجرز پنجاب کے 21 ہزار 404، رینجرز سندھ کے 19 ہزار 868، فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 21 ہزار 596، کوسٹ گارڈز کے 3 ہزار 670 اور گلگت بلتستان اسکاوٴٹس کے 2 ہزار 343 اہلکار بھی فرائض سرانجام دیں گے۔
بتیس ہزار 360 پولنگ اسٹیشن حساس قرار
الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں حتمی پولنگ اسکیم جاری کردی ہے جس کے تحت 11 مئی کو ملک بھر میں ہونے والے عام انتخابات کے لئے 69 ہزار 875 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے جائیں گے، جِن میں 19ہزار 644 حساس جبکہ 12ہزار 716 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں۔ تاہم، 37ہزار 515 پولنگ اسٹیشن کو نارمل قرار دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب کے 4ہزار 463، سندھ میں 4 ہزار 176، خیبرپختونخواہ میں 2ہزار 142، بلوچستان میں 1ہزار 783 جبکہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں 134پولنگ اسٹیشن حساس ترین قرار دیئے گئے۔
بلوچستان میں دو پولنگ اسٹیشنز اڑا دئیے گئے
نامعلوم افراد نے بلوچستان میں دو اسکولوں کو دھما کہ خیز مواد سے اڑا دیا ۔ پولیس کے مطابق ان اسکولوں میں پولنگ اسٹیشن قائم کیا جانا تھا۔بلوچستان کے ڈسٹرکٹ نصیر آباد میں بوائز پرائمری اسکول اور مڈل اسکول کو اڑا گیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس چیف طاہر علاالدین نے میڈیا سے بات چیت میں تصدیق کی کہ اسکولوں کو تباہ کرنے کی وجہ ان میں پولنگ اسٹیشن کا قیام تھا۔اب تک کسی نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
امیدوار، ووٹرز کو ٹرانسپورٹ نہیں دے سکیں گے
گیارہ مئی کو ہونے والے انتخابات ملکی تاریخ میں پہلے انتخابات ہوں گے جس میں امیدوار ووٹرز کو پولنگ اسٹیشنز تک لے جانے کے لئے ٹرانسپورٹ نہیں دے سکیں گے۔ الیکشن کمیشن نے امیدواروں پر ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن لے جانے پر پابندی لگائی ہے اور اگر کسی امیدوار نے ایسا کیا تو وہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مرتکب سمجھا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے سیکریٹری اشتیاق احمد خان کے مطابق پولنگ اسٹیشنز کی تفصیلات 6 مئی سے موبائل مسیج سروس 8300 پر فراہم کر دی جائیں گی۔
نگراں وزیر اطلاعات عارف نظامی نے جمعرات کو میڈیا سےبات کرتے ہوئے کہا کہ گیارہ مئی کو لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی اور سی این جی کی فراہمی بھی بلا تعطل جاری رہے گی۔
ترجمان پاک فوج میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کو سول حکومت کی معاونت کیلئے طلب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کو بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کی نگرانی، بیلٹ پیپرز اور بیلٹ باکسز کی ترسیل سمیت سیکورٹی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ بیلٹ پیپرز اور بیلٹ باکسز مکمل حفاظت کے ساتھ ریٹرننگ افسران تک پہنچائے جائیں گے۔
بیلٹ پیپرز کی ترسیل کے دوران پاک فوج کےہمراہ الیکشن کمیشن کا اسٹاف بھی ہو گا۔ الیکشن کے دوران سیکورٹی کی نگرانی کیلئے ایک سیل بنایا جائے گا۔ ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ الیکشن کے حوالے سے فوج کا مینڈیٹ امن عامہ کا قیام ہے۔ بلوچستان اور دور دراز علاقوں کیلئے 50 ہیلی کاپٹرز بھی استعمال کئے جائیں گے۔
انتخابات میں پاک فوج اورپولیس کے علاوہ ایف سی خیبر پختونخوا کے 40 ہزار 980ایف سی بلوچستان کے 43 ہزار 229، رینجرز پنجاب کے 21 ہزار 404، رینجرز سندھ کے 19 ہزار 868، فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 21 ہزار 596، کوسٹ گارڈز کے 3 ہزار 670 اور گلگت بلتستان اسکاوٴٹس کے 2 ہزار 343 اہلکار بھی فرائض سرانجام دیں گے۔
بتیس ہزار 360 پولنگ اسٹیشن حساس قرار
الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں حتمی پولنگ اسکیم جاری کردی ہے جس کے تحت 11 مئی کو ملک بھر میں ہونے والے عام انتخابات کے لئے 69 ہزار 875 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے جائیں گے، جِن میں 19ہزار 644 حساس جبکہ 12ہزار 716 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں۔ تاہم، 37ہزار 515 پولنگ اسٹیشن کو نارمل قرار دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب کے 4ہزار 463، سندھ میں 4 ہزار 176، خیبرپختونخواہ میں 2ہزار 142، بلوچستان میں 1ہزار 783 جبکہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں 134پولنگ اسٹیشن حساس ترین قرار دیئے گئے۔
بلوچستان میں دو پولنگ اسٹیشنز اڑا دئیے گئے
نامعلوم افراد نے بلوچستان میں دو اسکولوں کو دھما کہ خیز مواد سے اڑا دیا ۔ پولیس کے مطابق ان اسکولوں میں پولنگ اسٹیشن قائم کیا جانا تھا۔بلوچستان کے ڈسٹرکٹ نصیر آباد میں بوائز پرائمری اسکول اور مڈل اسکول کو اڑا گیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس چیف طاہر علاالدین نے میڈیا سے بات چیت میں تصدیق کی کہ اسکولوں کو تباہ کرنے کی وجہ ان میں پولنگ اسٹیشن کا قیام تھا۔اب تک کسی نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
امیدوار، ووٹرز کو ٹرانسپورٹ نہیں دے سکیں گے
گیارہ مئی کو ہونے والے انتخابات ملکی تاریخ میں پہلے انتخابات ہوں گے جس میں امیدوار ووٹرز کو پولنگ اسٹیشنز تک لے جانے کے لئے ٹرانسپورٹ نہیں دے سکیں گے۔ الیکشن کمیشن نے امیدواروں پر ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن لے جانے پر پابندی لگائی ہے اور اگر کسی امیدوار نے ایسا کیا تو وہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مرتکب سمجھا جائے گا۔