مصر: ساحلی تفریح گاہ پر چاقو کے حملے میں دو جرمن سیاح ہلاک

بحیرہ اسود پر واقع مصر کی ایک ساحلی تفریح گاہ

یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب مصر اپنی سیاحت کی صنعت کی بحالی کی کوششیں کررہا ہے۔

ایک مصری شخص نے جمعے کے روز بحیرہ احمر ایک معروف تفریحی مقام پر جرمنی کے دو سیاحوں کو چاقو گھونپ کر ہلاک اور دوسرے چار افراد کو زخمی کر دیا۔

عینی شاہدین اور عہدے داروں کا کہنا ہے کہ بظاہر حملہ آور کا ہدف خصوصي طور پر غیرملکی افراد تھے۔

مسلح شخص نے تقریحی قصبے غردقہ کے ایک ہوٹل میں دو جرمن خواتین کو ہلاک کرنے کے بعد دو سیاحوں پر چاقو سے وار کیے۔ اس کے بعد وہ نزدیکی ساحلی علاقے کی طرف بھاگ کیا اور پکڑے جانے قبل اس نے مزید دو افراد کو زخمی کر دیا۔

مصر کے اسی تفریحی مقام پر ایسے ہی ایک واقعہ کے کئی سال بعد غیر ملکی سیاحوں پر یہ پہلا بڑا حملہ ہے۔

یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب مصر اپنی سیاحت کی صنعت کی بحالی کی کوششیں کررہا ہے۔

الپلاسیو ہوٹل کے سیکیورٹی منیجر نے، جہاں یہ حملہ ہوا تھا، خبررساں ادارے روئیٹرز کو بتایا کہ حملہ آور کے پاس ایک چاقو تھا۔ اس نے دونوں خواتین سیاحوں کے سینے میں تین بار چاقو گھونپا اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئیں ۔ پھر وہ دوسرے ساحلی مقام کی جانب بھاگ گیا۔

جرمنی کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس کے پاس کوئی ٹھوس معلومات نہیں ہیں لیکن وہ حملے کا نشانہ بننے والوں میں جرمن باشندوں کی موجودگی کے امکان کو نظر انداز نہیں کرسکتے۔

قاہرہ میں جرمنی کا سفارت خانہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔

مصر کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ اس بارے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ حملہ آور کا مقصد اور نیت کیا تھی۔

مصر جزیرہ نما سینائی میں داعش کے شورش پسندوں کے خلاف لڑ رہا ہے جہاں جنگجو بالعموم سیکیورٹی فورسز کو اپنا ہدف بناتے ہیں۔ تاہم ماضی میں عسکریت پسند قاہرہ اور قطبی مسیحوں کی عبادت گاہوں پر حملے کر چکے ہیں۔