مصر کے مغربی صحرا ئی علاقے میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانے پر چھاپے کے دوران کم ازکم 30 پولیس اہل کار ہلاک ہوگئے۔
خبررساں ادارے روئیٹرز کی ایک رپورٹ میں سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ الوحات البحریہ ضلع میں پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ ایک اپارٹمنٹ میں حسم گروپ کے آٹھ ارکان روپوش ہیں جو گذشتہ سال قاہرہ میں ججوں اور پولیس اہل کاروں پر حملوں میں ملوث تھے۔
پولیس نے اپارٹمنٹ کو گھیرے میں لے کر انہیں حراست میں لینے کی کوشش کی۔
جب عسکریت پسندوں کو احساس ہوا کہ وہ فرار نہیں ہو سکتے تو انہوں نے چھاپہ مار پارٹی پر فائرنگ شروع ہو کردی۔
اس دوران پولیس کی مزید کمک بلائی گئی لیکن عسکریت پسندوں نے بعد میں آنے والے پولیس اہل کاروں پر بھی فائرنگ جار ی رکھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں نے دھماکا خیز مواد بھی استعمال کیا۔
فائرنگ کے تبادلے میں 8 پولیس اہل کار زخمی بھی ہوئے۔
تاحال ان مشتبہ عسکریت پسندوں کے بارے میں کسی نے کوئی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم قبل ازیں حسم گروپ نے پولیس اہلکاروں پر مہلک کارروائی کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
مصر حسم کو مبینہ طور پر اخوان المسلمین کا مسلح دھڑا قرار دیتا ہے۔ حکومت نے 2013ء میں اخوان کو کالعدم قرار دیا تھا۔
تاہم اخوان المسلمین اس دعوے کو مسترد کرتا ہے۔