عبدالفتح السیسی نے کہا کہ اگر وہ انتخابات جیت گئے تو مرسی کے اسلامی اخوان المسلمین کا کوئی مستقبل نہیں رہے گا۔
مصر میں نئے صدر کو منتخب کرنے کے لیے پیر کو ووٹنگ کا آغاز ہوا اور یہ عمل منگل کو بھی جاری رہے گا۔
مصری فوج کے سابق سربراہ عبدالفتح السیسی کے بارے میں اس توقع کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ وہ یہ انتخابات جیت لیں گے۔
ملک میں مظاہروں کے بعد الیسسی اور فوج نے مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت برطرف کر دی تھی۔
یہ انتخابات ملک میں تین سال سے جاری سیاسی بحران کے بعد ہو رہے ہیں۔ مصر میں بڑے پیمانے پر ہونے والے عوامی مظاہروں، جھڑپوں اور عسکریت پسندوں کے حملوں میں ہزاروں لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔
جب کہ ملک کے دو صدور کو اقتدار سے ہٹایا بھی جا چکا ہے جب کہ اس بحران کے باعث مصر کی معیشت بھی بری طرح متاثر ہوئی۔
عبدالفتح السیسی نے کہا کہ اگر وہ انتخابات جیت گئے تو مرسی کے اسلامی اخوان المسلمین کا کوئی مستقبل نہیں رہے گا۔
السیسی اور مصری فوج کی طرف سے مرسی کو اقتدار سے الگ کرنے سے پہلے اخوان المسلمین ملک کی سب سے مضبوط سیاسی قوت تھی۔
صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے السیسی انتخابات رواں سال مارچ میں فوج سے اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔
محمد مرسی کے صدر بنے سے قبل مصر کے تمام سابق صدور کا تعلق فوج سے ہی تھا۔ السیسی کہہ چکے ہیں کو "مصر کی حکومت میں فوج کا کوئی کردار نہیں ہو گا"۔
عبدالفتح السیسی کا مقابلہ صرف بائیں بازو کے سیاست دان حمیدین صہباحی سے ہے۔
مصری فوج کے سابق سربراہ عبدالفتح السیسی کے بارے میں اس توقع کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ وہ یہ انتخابات جیت لیں گے۔
ملک میں مظاہروں کے بعد الیسسی اور فوج نے مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت برطرف کر دی تھی۔
یہ انتخابات ملک میں تین سال سے جاری سیاسی بحران کے بعد ہو رہے ہیں۔ مصر میں بڑے پیمانے پر ہونے والے عوامی مظاہروں، جھڑپوں اور عسکریت پسندوں کے حملوں میں ہزاروں لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔
جب کہ ملک کے دو صدور کو اقتدار سے ہٹایا بھی جا چکا ہے جب کہ اس بحران کے باعث مصر کی معیشت بھی بری طرح متاثر ہوئی۔
عبدالفتح السیسی نے کہا کہ اگر وہ انتخابات جیت گئے تو مرسی کے اسلامی اخوان المسلمین کا کوئی مستقبل نہیں رہے گا۔
السیسی اور مصری فوج کی طرف سے مرسی کو اقتدار سے الگ کرنے سے پہلے اخوان المسلمین ملک کی سب سے مضبوط سیاسی قوت تھی۔
صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے السیسی انتخابات رواں سال مارچ میں فوج سے اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔
محمد مرسی کے صدر بنے سے قبل مصر کے تمام سابق صدور کا تعلق فوج سے ہی تھا۔ السیسی کہہ چکے ہیں کو "مصر کی حکومت میں فوج کا کوئی کردار نہیں ہو گا"۔
عبدالفتح السیسی کا مقابلہ صرف بائیں بازو کے سیاست دان حمیدین صہباحی سے ہے۔