مصر: مرسی کی سزائے موت برقرار رکھنے کا فیصلہ

محمد مرسی

عدالت نے منگل کو مرسی کو فلسطینی حماس گروپ سمیت غیر ملکی گروہوں کے ساتھ ساز باز کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی۔

مصر کی ایک اعلیٰ عدالت نے منگل کو سابق صدر محمد مرسی کو ایک ذیلی عدالت کی طرف سے 2011 میں جیل توڑنے کے جرم میں دی گئی موت کی سزا کو برقرار رکھا ہے۔

ابتدائی طور پر عدالت نے گزشتہ ماہ ان کے علاوہ دوسرے 100 افراد کو بھی سزائے موت سنائی تھی۔

اسی عدالت نے منگل کو مرسی کو فلسطینی حماس گروپ سمیت غیر ملکی گروہوں کے ساتھ ساز باز کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی۔

2013 میں فوج کے اس وقت کے سربراہ اورموجودہ صدر عبدالفتاح السیسی کی طرف سے مرسی کو اقتدار سے ہٹانے جانے کے بعد حکومت نے مرسی اور ان کی کالعدم جماعت اخوان المسلمین کے رہنماؤں کے خلاف متعدد الزمات عائد کرنے کے علاوہ اس گروہ کے خلاف سخت کارروائیاں بھی کیں۔

عدالت کی طرف سے منگل کو ہی اخوان المسلمین کے ایک اور رہنما محمد بدائی کو سزائے موت جبکہ متعدد دوسرے رہنماؤں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

عدالت کی طرف سے سنائی جانے والی تمام سزاؤں کی خلاف اپیل کی جا سکتی ہے۔