پاکستان کے الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ انتخابی فہرستوں پر نظرِ ثانی کا آغاز 15 جنوری 2018ء سے کیا جائے گا۔
کمیشن کے ایک بیان کے مطابق انتخابی فہرستوں پر نظرِ ثانی کے پہلے مرحلے میں تصدیقی عمل کے بعد 73 لاکھ 60 ہزار 279 افراد کو بطور ووٹر درج کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ایسے 9 لاکھ 23 ہزار 947 ووٹر کے ناموں کو انتخابی فہرستوں سے حذف کیا جائے گا جن کے انتقال کی رپورٹ یونین کونسلوں اور کوائف کا اندراج کرنے والے قومی ادارے نادرا میں درج کرائی گئی ہیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے میں تمام انتخابی فہرستوں کو ہر ضلعے کے مقرر کردہ ’’ڈسپلے سینٹرز‘‘ یعنی مخصوص مراکز میں آویزاں کیا جائے گا تا کہ رائے دہندگان انتخابی فہرستوں کا جائزہ لے سکیں اور اگر وہ چاہیں تو اپنے ناموں کے اندراج یا منتقلی اور درستگی کے لیے درخواستیں دے سکیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ نظرِ ثانی کے بعد انتخابی فہرستوں میں درج رائے دہندگان کی تعداد 10 کروڑ 40 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔
رواں ماہ کے اوائل میں الیکشن کمیشن نے لگ بھگ ایک کروڑ ایسی خواتین ووٹرز کی رجسٹریشن کی مہم کا آغاز کیا تھا جن کی عمریں 18 سال سے زائد ہیں اور وہ ووٹ ڈالنے کی اہل ہیں۔
اس مہم کے دوران ملک کے 79 اضلاع میں خواتین کو شناختی کارڈ حاصل کرنے کی طرف راغب کیا جارہا ہے تاکہ ووٹر فہرستوں میں ان کا اندراج ہو سکے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ وہ خواتین اور مرد ووٹرز کی تعداد کے فرق کو ختم کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ خواتین کارکنان کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ آئندہ عام انتخابات کے لیے پولنگ اسٹیشنز پر خواتین اسٹاف کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔