ای کارڈیالوجی کے جدید طریقہ علاج کی مدد سے امراض قلب میں مبتلا مریضوں کے علاج میں نا صرف آسانی پیدا ہوسکے گی بلکہ اس سے مریض کی جان بھی بچائی جاسکتی ہے۔
کراچی —
پاکستان میں پہلی بار امراض قلب کے مریضوں کے علاج کیلئے ای- کارڈیالوجی کا جدید طریقہ علاج متعارف کروادیاگیا ہے۔
پاکستان کے اقتصادی مرکز کراچی مین قائم ایک نجی فلاحی اسپتال انڈس اسپتال نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار یہ طریقہ کار متعارف کروایا ہے۔
ای کارڈیالوجی کے جدید طریقہ علاج کی مدد سے امراض قلب میں مبتلا مریضوں کے علاج میں نا صرف آسانی پیدا ہوسکے گی بلکہ اس سے مریض کی جان بھی بچائی جاسکتی ہے۔
انڈس اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق اس جدید طریقہ علاج کی سہولت کا مقصد علاج کو آسان بنانا ہے۔ ای کارڈیالوجی سے اسپتال میں لائے گئے مریضوں کی بروقت ای سی جی اور ایکسرے رپورٹ اسپتال کے ماہرین امراض قلب کے موبائل فون پرایم ایم ایس کے ذریعے پہنچا دی جاتی ہے جس پر صرف 6 روپے کی لاگت آتی ہے۔
اسپتال کے شعبہ کارڈیالوجی سے منسلک ڈاکٹر عمران افتخار وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو میں بتاتے ہیں کہ" ای کارڈیولوجی کو اگر جان بچانے کا طریقہ کہاجائے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ اسپتال میں جب دل کےمریض کو کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں لایاجاتا ہے تو اس کا فیصلہ کرنا مشکل ہوتا ہے کہ مریض کو جو دل کا دورہ پڑا ہے وہ کتنا شدید تھا،
مریض کی ایمرجنسی رپورٹیں ابلاغ کے جدید طریقے سے شعبہ امراض قلب کے ڈاکٹرز کو موبائل پرہی مل جاتی ہیں۔ جس سے ہمیں مریض کے علاج میں فیصلے میں آسانی ہوجاتی ہے۔‘‘
ماہر امراض قلب ڈاکٹر عمران افتخار کہتے ہیں کہ "اس اسپتال میں سالانہ 3500 مریضوں کی انجیوپلاسٹی اور 150 بائی پاس آپریشن کئے جاتے ہیں، ایسے میں ای- کارڈیالوجی کا جدید طریقہ علاج دل کے مریضوں کے علاج میں کافی مددگار ثابت ہوا ہے۔‘‘
کراچی کے علاقے کورنگی میں سنہ 2007 سے قائم یہ انڈس اسپتال ایک فلاحی اسپتال ہے جہاں جدید طریقہ علاج سے غریب اور نادار افراد کا مفت علاج کیا جارہا ہے۔
پاکستان کے اقتصادی مرکز کراچی مین قائم ایک نجی فلاحی اسپتال انڈس اسپتال نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار یہ طریقہ کار متعارف کروایا ہے۔
ای کارڈیالوجی کے جدید طریقہ علاج کی مدد سے امراض قلب میں مبتلا مریضوں کے علاج میں نا صرف آسانی پیدا ہوسکے گی بلکہ اس سے مریض کی جان بھی بچائی جاسکتی ہے۔
انڈس اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق اس جدید طریقہ علاج کی سہولت کا مقصد علاج کو آسان بنانا ہے۔ ای کارڈیالوجی سے اسپتال میں لائے گئے مریضوں کی بروقت ای سی جی اور ایکسرے رپورٹ اسپتال کے ماہرین امراض قلب کے موبائل فون پرایم ایم ایس کے ذریعے پہنچا دی جاتی ہے جس پر صرف 6 روپے کی لاگت آتی ہے۔
اسپتال کے شعبہ کارڈیالوجی سے منسلک ڈاکٹر عمران افتخار وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو میں بتاتے ہیں کہ" ای کارڈیولوجی کو اگر جان بچانے کا طریقہ کہاجائے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ اسپتال میں جب دل کےمریض کو کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں لایاجاتا ہے تو اس کا فیصلہ کرنا مشکل ہوتا ہے کہ مریض کو جو دل کا دورہ پڑا ہے وہ کتنا شدید تھا،
ماہر امراض قلب ڈاکٹر عمران افتخار کہتے ہیں کہ "اس اسپتال میں سالانہ 3500 مریضوں کی انجیوپلاسٹی اور 150 بائی پاس آپریشن کئے جاتے ہیں، ایسے میں ای- کارڈیالوجی کا جدید طریقہ علاج دل کے مریضوں کے علاج میں کافی مددگار ثابت ہوا ہے۔‘‘
کراچی کے علاقے کورنگی میں سنہ 2007 سے قائم یہ انڈس اسپتال ایک فلاحی اسپتال ہے جہاں جدید طریقہ علاج سے غریب اور نادار افراد کا مفت علاج کیا جارہا ہے۔