انسداد منشیات کی علاقائی کانفرنس کا آغاز

انسداد منشیات کی علاقائی کانفرنس

اسلام آباد میں شروع ہونے والی دو روزہ کانفرنس میں افغانستان، روس، ایران، ترکی اور چین سمیت 12 ممالک کے وزراء شرکت کر رہے ہیں۔
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں انسداد منشیات کی علاقائی کانفرنس کا آغاز ہو گیا ہے جس میں 12 ممالک کے وزراء شرکت کر رہے ہیں۔

پیر کو شروع ہونے والی اس کانفرنس میں چین، افغانستان، روس، بھارت، ایران، ترکی، ازربائیجان، تاجکستان، ترکمانستان، ترکی، ازبکستان اور کرغزستان کے وزراء شرکت کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں ہونے والے اپنی نوعیت کے اس پہلے اجلاس میں منشیات کی پیداوار، طلب اور سمگلنگ کے باعث خطے کے ملکوں کو درپیش چینلجوں کے خلاف قابل عمل، جامع اور دیرپا مشترکہ تعاون کے امکانات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

افتتاحی اجلاس کے بعد سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے بتایا کہ دو روزہ کانفرنس میں چین، روس، افغانستان بھارت اور ایران سمیت 12 ممالک کے وزراء اور دیگر اعلیٰ نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ انسداد منشیات کے بارے میں اس علاقائی مذاکراتی سلسلے کی پہل صدر آصف علی زرداری نے کی ہے اور اس کا مقصد خطے کے ممالک کے مابین ایک ایسی حکمت عملی مرتب کرنا ہے جس کے تحت معلومات کا تبادلہ کرنے کے لیے ایک ہاٹ لائن یا فوری رابطے کا نظام وضع کیا جا سکے۔

’’ایسی انفارمیشن جس کے تحت نا صرف اس مسئلہ کو ختم کیا جا سکے بلکہ ہمارے وہ بچے یا نوجوان جو اس لعنت کا شکار ہیں ان کو بھی کسی نا کسی طریقے سے صحت مند زندگی کی طرف لایا جا سکے۔‘‘

پاکستان کا کہنا ہے کہ منشیات سے نا صرف عام آدمی کی صحت اور معاشرے پر انتہائی برے اثرات مرتب ہوتے ہیں بلکہ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی ریاستوں کی سلامتی اور استحکام کے خلاف استعمال ہو سکتی ہے۔