کراچی اسٹاک ایکسچینج بھی مندی کی لپیٹ میں

فائل

ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف کراچی اسٹاک ایکسچینج میں ہی سرمایہ کاروں کا اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔

دنیا کے بیشتر ممالک کی طرح پیر کو پاکستان کے اقتصادی مرکز کراچی کے اسٹاک ایکسچینج میں بھی شدید مندی کا رجحان رہا۔

اقتصادی امور کے ماہر خرم شہزاد نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ دنیا بھر میں حصص منڈیوں میں مندی جاری ہے اور صرف کراچی اسٹاک ایکسچینج میں ہی سرمایہ کاروں کا اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔

کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر ہارون اگر نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک کی معیشت میں گراوٹ متوقع تھی کیوں ان ملکوں کے اسٹاک ایکسچینجز میں گزشتہ کچھ عرصے سے غیر حقیقی اضافہ ہورہا تھا۔

ہارون اگر کا کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی حصص مارکیٹوں کی مندی کی وجہ بنی ہے حالاں کہ توقع یہ تھی کہ خام تیل کی قیمت میں کمی ایشیا کی منڈیوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ انہیں اندیشہ ہے کہ بازارِ حصص اور معیشت کے دیگر شعبوں میں ابھی مزید مندی آئے گی۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق چھوٹے سرمایہ کار بیرونی سرمایہ کاروں کی دیکھا دیکھی نقصان کے خوف سے اپنے حصص بیچ رہے ہیں، جبکہ بیرونی سرمایہ کار دوسری منڈیوں میں ہونے والے اپنے نقصان کو پاکستان میں اپنے حصص کو منافع پر بیچ کر پورا کر رہے ہیں۔

ماہرینِ معیشت کا کہنا ہے کہ کہ دنیا بھر کی منڈیوں میں مندی کے حالیہ سلسلے کی ایک اہم وجہ چین کی منڈیوں میں مندی اور یونان میں سیاسی عدم استحکام بھی ہے۔