وزیر اعظم عمران خان نے معروف تجزیہ کار، ڈاکٹر معید یوسف کو قومی سلامتی اور پالیسی پلاننگ کی حکمت عملی کا معاون خصوصی مقرر کیا ہے۔
یہ بات پاکستانی ذرائع ابلاغ نے کابینہ ڈویژن کے اعلان کا حوالہ دیتے ہوئے بتائی ہے۔
ان کا عہدہ وزیر مملکت کے مساوی ہو گا۔
معید یوسف یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس کے واشنگٹن ڈی سی میں ایشیا سینٹر کے سابق معاون نائب صدر رہ چکے ہیں۔
انھوں نے بوسٹن یونیورسٹی سے بین الاقوامی امور میں ماسٹرز کی ڈگری اور سیاسیات میں ڈاکٹریٹ کیا ہوا ہے۔
یو ایس آئی پی میں شمولیت سے قبل وہ بوسٹن یونیورسٹی میں پردی اسکول آف گلوبل اسٹڈیز کے فریڈرک ایس پردی سینٹر میں رسرچ فیلو تھے؛ جب کہ اب تک وہ ہارورڈ کنیڈی اسکول میں مصور رحمانی سینٹر میں رسرچ فیلو تھے۔
ساتھ ہی وہ واشنگٹن ڈی سی کے نامور تھنک ٹینک، بروکنگز انسٹی ٹیوٹ کے لیے بھی کام کرتے رہے ہیں۔
سال 2007 تک معید یوسف اسٹریٹجک اینڈ اکانومک پالیسی رسرچ کے شریک بانی رہ چکے ہیں، یہ ادارہ پاکستان کے نجی شعبے میں مشاورت کے فرائض انجام دیتا رہا ہے۔
انھوں نے ایشیائی ترقیاتی بینک، عالمی بینک اور اسٹاک ہوم پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے لیے مشاورت کے فرائض بھی انجام دیے ہیں۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق، اس سال ستمبر سے وہ اسٹریٹجک پالیسی پلاننگ سیل کے سربراہ تھے، جو حکومت پاکستان کی قومی سلامتی ڈویژن کے ماتحت کام کرنے والا ادارہ ہے۔ یہ سیل وزیر اعظم کے دفتر میں قائم ہے، جو ان معاملات پر اپنی مشاورت فراہم کرتا ہے جن کا تعلق قومی سلامتی کی کمیٹی سے ہو۔