موسمیات کے ماہرین نے پیر کی صبح بہامس جزائر سے ٹکرانے والے سمندری طوفان ڈوریئن کے لیے تباہ کن اور خطرناک کے الفاظ استمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیز ہواؤں اور موسلادھار بارشوں سے زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
سمندری طوفان ڈوریئن کے آگے بڑھنے کی رفتار سست ہو چکی ہے۔اسی لیے اس سے جزیرہ بہامس کو زیادہ خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔
طوفان کی رفتار سست ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ڈوریئن زیادہ وقت کے لیے بہامس میں ٹہرے گا جس سے وہاں زیادہ تباہی ہو گی۔
امریکہ کے طوفانوں پر نظر رکھنے والے مرکز نے پیر کو کہا تھا کہ طوفان دو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے مغرب کی سمت بڑھ رہا ہے جب کہ طوفان کے اندر ہواؤں کی رفتار 270 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔
امریکی ریاست فلوریڈا میں طوفان کے باعث متعدد پروازیں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔
طوفان سے متعلق پیش گوئیوں میں بتایا گیا ہے کہ بحر اوقیانوس کے جارجیا سے لے کر کیرولائنا اور ورجینیا تک کے ساحلی علاقوں کو اس ہفتے کے دوران ڈوریئن سے خطرہ ہے۔
ڈوریئن پانچویں درجے کا خطرناک سمندری طوفان ہے جس میں چلنے والی ہواؤں کی رفتار 285 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بتائی جا رہی ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے اتوار کو ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے ادارے کے دورے کے موقع پر حکام کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ متاثرہ علاقوں سے شہریوں کے انخلا کو یقینی بنائیں۔
طوفان کے باعث اب تک کئی افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے، جب کہ درجنوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل بھی کیا گیا ہے۔
امریکی ادارے نیشنل ہری کین سینٹر نے ڈوریئن سے متعلق تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حالیہ تاریخ میں آنے والے خطرناک طوفانوں میں سے ایک ہے۔
بہامس میں طوفان کی شدت اگلے چند روز میں کم ہو سکتی ہے۔ جس کے بعد طوفان امریکی جنوب مشرقی ریاست فلوریڈا کی طرف بڑھے گا۔