'ہی نیمڈ می ملالہ': برٹش اکیڈمی فلم ایوارڈز کے لیے نامزد

بافٹا نے 2016 میں ہونے والے برٹش اکیڈمی ایوارڈز کے لیے نامزدگیوں کی فہرست کا اعلان کیا ہے,جس میں ہی نیمڈ می ملالہ کو دستاویزی فلم کے زمرے میں نامزدگی ملی ہے۔

ملالہ یوسفزئی کی زندگی پر بننے والی دستاویزی فلم 'ہی نیمڈ می ملالہ' آنے والے برٹش اکیڈمی ایوارڈز میں نامزد ہوئی ہے۔

بافٹا نےجمعے کے روز 2016 میں ہونے والے برٹش اکیڈمی ایوارڈز کے لیے نامزدگیوں کی فہرست کا اعلان کیا جس میں ہی نیمڈ می ملالہ کو دستاویزی فلم کے زمرے میں نامزدگی ملی ہے۔

اس کیٹیگری میں شامل دیگر فلموں میں فلم 'ایمی' ( برطانوی گلوکارہ ایمی وائن کی زندگی اور موت کی کہانی) اور سنٹرل لینڈ، لسن ٹو می مارلن اور شرپا پر دستاویزی فلم کو نامزدگی ملی ہے۔

امریکی فلمساز ڈیوس گوگن ہیم کی دستاویزی فلم میں سوات سے تعلق رکھنے والی طالبہ ملالہ یوسفزئی کی زندگی کے اہم پہلو کو سینما کی بڑی اسکرین پر پیش کیا گیا ہے جس کی فلمبندی برطانیہ، کینیا، نائیجیریا، ابوظہبی اور اردن میں کی گئی ہے۔

ہی نیمڈ می ملالہ کی کہانی ملالہ کے بچپن کے واقعات اور برطانیہ میں گزرنے والی زندگی کے گرد تانا بانا بنتی ہے کہ کیسے 2012 میں ایک کم عمر لڑکی کو لڑکیوں کی تعلیم کے لیے جدوجہد کرنے پر شدت پسندوں نے اپنی گولی کا نشانہ بنایا اور خطرات کے باوجود ملالہ نے کیسے اپنی جدوجہد کو جاری رکھا ہے اور آج بھی دنیا بھر کے بچوں کی تعلیم کے لیے جنگ لڑ رہی ہے۔

69 واں برٹش اکیڈمی ایوارڈز 2016 کی تقریب 14 فروری کو لندن میں رائل اوپرا ہاؤس میں منعقد کی جائے گی۔

ہی نیمڈ می ملالہ اس سال ہونے والے آسکر ایوارڈز کی دستاویزی فلم کے زمرے میں بھی شارٹ لسٹ ہے، جس میں کل 15 فلمیں شامل ہیں۔ توقع ہے کہ ہی نیمڈ می ملالہ کو دستاویزی فیچر میں نامزدگی حاصل ہوجائے۔

88 ویں آسکر ایوارڈز کے لیے نامزدگیوں کا اعلان 14 جنوری کو کیا جائے گا۔