طالبان کے پاسپورٹ آفس نے جمعرات کو اعلان کیا کہ اگلے ہفتے افغانستان کے تمام 34 صوبوں میں تقریباً 5 ماہ کے بعد پاسپورٹ کی تقسیم کا عمل شروع ہو جائے گا۔
طالبان حکومت کے پاسپورٹ کے جنرل ڈائریکٹر مولوی عبدالکریم حسیب نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ یہ عمل اگلے بدھ سے تمام 34 صوبوں میں شروع ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بڑی آبادی والے صوبے روزانہ 100 پاسپورٹ تقسیم کریں گے جبکہ درمیانے درجے کی آبادی والے صوبے 80 اور چھوٹے صوبے روزانہ 60 پاسپورٹ تقسیم کریں گے۔
تقریباً پانچ ماہ قبل طالبان نے تقسیم کے نظام میں تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے پاسپورٹ کی تقسیم روک دی تھی۔
SEE ALSO: کیا طالبان افغانستان میں کرپشن کا مقابلہ کرپائیں گے؟پاسپورٹ کی تقسیم کی معطلی سے بلیک مارکیٹ کو فروغ ملا اور متعدد افراد نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ وہ بھاری رقم ادا کر کے بلیک مارکیٹ میں پاسپورٹ خریدتے رہے ۔
ان کے مطابق ہر پاسپورٹ 2000 سے 4000 امریکی ڈالر کے درمیان فروخت ہورہا تھا۔
طالبان حکام نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے گزشتہ چھ ماہ میں پاسپورٹ کی غیر قانونی تقسیم میں ملوث 150 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
(وی او اے )