پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ کرونا کے حوالے سے اگلے پندرہ دن بہت اہم ہیں۔ بہتر ہے عوام گھروں کو عبادت گاہ بنائیں اور احتیاط کریں۔
جمعے کو راولپنڈی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کرونا وبا کی وجہ سے پاکستان کے مختلف علاقوں میں فوج کی تعیناتی کی گئی ہے اس کے لیے فوج سیکیورٹی الاؤنس وصول نہیں کرے گی۔
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ سیکیورٹی ٹاسک سے متعلق اقدامات کا تسلسل جاری رکھا جائے گا۔ فوج کی روٹین اور ٹریننگ بھی جہاں تک ممکن ہو جاری رکھی جائے گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکنالوجی کے تحت ہاٹ اسپاٹس پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اپنا رہے ہیں۔
میجر جنرل بابر افتحار کے بقول پاکستان میں صورتِ حال اب بھی قابو میں ہے۔ لیکن پاکستانیوں کو انفرادی اور اجتماعی احتیاط کی ضرورت ہے۔ لوگ رمضان میں اپنے گھروں کو عبادت گاہ بنائیں۔
میجر جنرل بابر افتحار نے بتایا کہ پاکستان میں سول اور فوجی قیادت مل کر اس خطرے کا مقابلہ کر رہی ہے۔
SEE ALSO: کرونا وائرس پاکستان کے کن علاقوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے؟لائن آف کنٹرول کی صورتِ حال
پاکستان فوج کے ترجمان نے الزام عائد کیا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی جارحیت میں کچھ عرصے میں اضافہ ہوا ہے۔
ڈی جی ایس پی آر نے بتایا کہ جی ایچ کیو میں ہونے والے اجلاس میں بھارتی قیادت کے بیانات کا سخت نوٹس لیا گیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ بھارت نے کرونا وائرس کے آغاز سے لے کر اب تک 406 مرتبہ ایل او سی کی خلاف ورزی کی ہے۔ بھارتی فوج میڈیا کے ذریعے جھوٹا پروپیگنڈا کر رہی ہے۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ کرونا ایک عالمی وبا ہےجس سے پوری دنیا متاثر ہوئی۔ اس وبا کو مذہب سےجوڑنے کی بھارتی کوشش ناکام ہوئی۔ بھارت نےجعلی خبریں پھیلانے کی کوشش کی، جس کی دنیا نے مذمت کی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی چیف نے تمام کور کمانڈرز کو بارڈرز اور ملکی سیکیورٹی پر چوکس رہنے کی ہدایت کی ہے۔
'کرونا کے خلاف پاکستان تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے'
میجر جنرل بابر افتحار نے کہا کہ ہمارے آئسولیشن سینٹرز اور ٹیسٹنگ کی استعداد کار میں روزبروز اضافہ ہو رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام وسائل اس وبا سے نمٹنے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔ پاک فوج کی جانب سے ساڑھے تین لاکھ سے زائد راشن بیگز مستحقین کو پہنچائے جا رہے ہیں۔
ڈی جی ایس پی آر نے بتایا کہ کرونا ڈیوٹی پر 'انٹرنل سیکیورٹی الاؤنس' نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصلے کا مقصد یہ ہے کہ حکومت یہ رقم کرونا متاثرین پر خرچ کر سکے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ چینی امداد اور طبی سامان پاک بحریہ کے جہاز کے ذریعے پہنچائے جا رہے ہیں۔ چین سے امدادی سامان کے دو جہاز اور ڈاکٹرز کی ٹیم پاکستان پہنچی ہے۔