ڈیموکریٹس نے ٹرمپ حکومت پر امریکہ کی بنیادی اقدار سے روگردانی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ملک کو تقسیم کر رہے ہیں۔
منگل کی شب صدر ٹرمپ کے 'اسٹیٹ آف دی یونین' خطاب کا جواب دیتے ہوئے ریاست میسا چوسٹس سے ایوانِ نمائندگان کے منتخب ڈیموکریٹ رکن جو کینیڈی سوم نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے دورِ اقتدار کا پہلا سال ابتری اور یک طرفہ اقدامات سے عبارت ہے جس کے دوران ان کی حکومت نے ان قوانین کو نشانہ بنایا جو امریکی عوام کا تحفظ کرتے ہیں۔
ریاست میسا چوسٹس کے شہر فال ریور میں تیکنیکی تعلیم کے ایک ادارے میں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈیموکریٹ رکنِ کانگریس نے الزام لگایا کہ صدر ٹرمپ ایک کے بعد ایک غلطی کیے چلے جارہے ہیں۔
انہوں نے تنخواہوں میں اضافے، تنخواہ سمیت چھٹی کی سہولت اورصحت کی سہولتوں کی فراہمی جیسے ڈیموکریٹ پارٹی کے روایتی مطالبات دہراتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کمپنی کا سربراہ وہاں کام کرنے والے اوسط مزدور سے 300 گنا زیادہ تنخواہ لے رہا ہے تو اسے درست نہیں کہا جاسکتا۔
ورجینیا کی ریاستی اسمبلی کی منتخب رکن الزبتھ گوزمین نے ڈیموکریٹس کی جانب سے 'اسٹیٹ آف دی یونین' کا ہسپانوی زبان میں جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ ایک تاریخ اور شدت پسندی پر مبنی ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں جسے ملکی سلامتی اور قومی اقدار کو خطرہ ہے۔
ڈیموکریٹ سینیٹر الزبتھ وارن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ لاکھوں امریکی شہریوں سے ہیلتھ کیئر چھیننے کی کوشش کریں گے تو امریکہ مضبوط نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے ارب پتی افراد اور کمپنیوں کو ٹیکسوں میں چھوٹ دینے سے تعلیم، انفراسٹرکچر اور ان اقدامات کے لیے وسائل مہیا نہیں ہوسکیں گے جو امریکہ کی کامیابی اور مضبوط مستقبل کے لیے ضروری ہے۔