بھارت: نربھیا ریپ کیس کے چاروں مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

مجرموں کی سزاؤں پر عمل درآمد کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے آشا دیوی نے کہا کہ آٹھ سالہ جدوجہد کے بعد بالاخر انہیں انصاف مل گیا۔

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں سات برس قبل چلتی بس میں 23 سالہ طالبہ نربھیا سے زیادتی اور اس کے بعد اسے قتل کرنے والے چار مجرموں کو جمعہ کی صبح پھانسی دے دی گئی ہے۔

نربھیا ریپ کیس کے خلاف بھارت بھر میں احتجاج ہوئے تھے اور یہ کیس میڈیا کی توجہ کا مرکز رہا تھا۔ بھارت کے مختلف حلقوں کی جانب سے مجرموں کو پھانسی دینے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا تھا۔

جمعہ کی صبح پانچ بج کر 30 منٹ پر دہلی کی تہاڑ جیل میں چاروں مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا گیا۔

دہلی کے ڈائریکٹر جنرل پولیس سندیپ گوئل کے مطابق بس کلینر مکیش سنگھ اور اکشے ٹھاکر، پھل فروش پاون گپتا اور جم انسٹرکٹر وینے شرما کی سزا پر تہاڑ جیل نمبر تین میں عمل درآمد کیا گیا ہے۔

مجرموں کی سزاؤں پر عمل درآمد کے موقع پر تہاڑ جیل کے باہر لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

مجرموں کی سزا پر جشن منانے والوں کی بڑی تعداد تہاڑ جیل کے باہر موجود تھی جنہیں جیل کے قریب جانے سے روکنے کے لیے سیکڑوں اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

سندیپ گوئیل کے مطابق مجرموں کی سزا پر عمل درآمد کے بعد وہاں موجود ڈاکٹرز کی چاروں مجرموں کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے روانہ کر دی گئی ہیں۔

مجرموں کی سزاؤں پر عمل درآمد کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے آشا دیوی نے کہا کہ آٹھ سالہ جدوجہد کے بعد بالاخر انہیں انصاف مل گیا۔ ان کے بقول، آج نربھیا سمیت ملک بھر کی لڑکیوں کو انصاف ملا ہے۔

انہوں نے عدلیہ، حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ پورے ملک کے لیے پیغام ہے کہ لڑکیاں اب خود کو محفوظ محسوس کریں گی۔

نربھیا ریپ کیس کا پسِ منظر

تیئس سالہ طالبہ نربھیا سے زیادتی اور قتل کا واقعہ 2013 میں پیش آیا تھا جس میں مجموعی طور پر چھ ملزمان ملوث تھے۔

مرکزی ملزم بس ڈرائیور رام سنگھ تھا جس نے 2013 میں ہی خود کشی کر لی تھی جب کہ ایک ملزم کو کم عمر ہونے کی وجہ سے تین سال قید کے بعد رہا کر دیا گیا تھا۔

نربھیا ریپ کیس کے تمام ملزمان کو عدالت نے ایک سال کے اندر کی کئی سماعتوں کے بعد سزائے موت کا حکم سنا دیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے 2017 کے اپنے ایک فیصلے میں سزاؤں پر عمل درآمد سے روک دیا تھا۔

مجرموں کی سزاؤں پر عمل درآمد روکنے کے لیے ان کے وکلا کی جانب سے کئی تاخیری حربے اختیار کیے گئے۔ تاہم مقتولہ کی والدہ آشا دیوی مجرموں کو سزا دلوانے کے لیے مسلسل عدالتی جنگ لڑتی رہیں۔

نربھیا قتل کیس کے چاروں مجرموں نے سپریم کورٹ میں سزا کے خلاف اپیل کی اور کئی بار صدر سے رحم کی اپیلیں بھی کیں۔ تاہم تمام مجرموں کی اپیلیں مسترد کی گئیں۔