ٹرمپ مودی ملاقات پیر کو ہوگی، دفاعی معاہدہ متوقع

فائل

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان پہلی بالمشافیٰ بات چیت کے بارے میں وائٹ ہائوس پریس سکریٹری شان اسپائسر نے کہا ہے کہ ''یہ ایک باوقار گفتگو ہوگی''

پیر کو وائٹ ہائوس میں امریکہ اور بھارت کے سربراہان ملاقات کریں گے، جو ''بھارت ساختہ'' اور ''سب سے پہلےامریکہ'' کے متضاد نعروں کے علم بردار ہیں۔

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان پہلی بالمشافہ بات چیت کے بارے میں وہائٹ ہائوس کے پریس سکریٹری شان اسپائسر نے کہا ہے کہ ''یہ ایک باوقار گفتگو ہوگی''۔

دورے کے بارے میں ایک سینئر امریکی اہل کار نے کہا ہے کہ ''ہم فی الواقع ایک سرخ قالین بچھائیں گے''، جس دوران ٹرمپ وائٹ ہائوس آنے والے معزز مہمان کو پہلا عشائیہ دیں گے۔

سینئر اہل کار نے جمعے کے روز وائٹ ہائوس میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ''یہ تفصیلی ملاقات ہوگی، اور دونوں سربراہان کے پاس ایک دوسرے سے مانوس ہونے کے لیے کافی وقت موجود ہوگا''۔

ساتو لمائے واشنگٹن میں قائم 'ایسٹ ویسٹ سینٹر' دفتر کے سربراہ ہیں، جو نفعے نقصان کے بغیر کام کرنے والا ایک امریکی ادارہ ہے، جو ایشیا پیسیفک خطے میں عوامی سفارت کاری کے فروغ کے لیے کام کرتا ہے۔ بقول اُن کے، ''دونوں ہی عوامی قائدین ہیں''۔

دونوں ہی پیشہ ور تاجر ہیں

دونوں ملکوں کے درمیان نہ صرف 12000 کلومیٹر کا فاصلہ ہے، بلکہ مودی گجرات کی سڑکوں پر چائے کے اسٹال پر اپنے باپ کے ساتھ کام کر چکے ہیں، جب کہ ٹرمپ کے آبائو اجداد جائیداد کے کاروبار کی ترقی سے وابستہ رہے ہیں۔

لمائے نے 'وائس آف امریکہ' کو بتایا کہ ''اس مرحلے پر، دونوں کے ذاتی ماضی کی کوئی اہمیت نہیں۔ دونوں ہی لین دین کے پیشہ ور ماہر ہیں''۔

ٹرمپ گرمجوشی سے ہاتھ ملا کر دوسرے کے ساتھ قربت پیدا کرتے ہیں، جب کہ کھدر پوش بھارتی سربراہ، بھالو کی طرح کا پرجوش معانقہ کرتے ہیں۔