’پارلیمنٹ لاجز میں غیراخلاقی سرگرمیاں ہوتی ہیں۔ یہاں شراب اور چرس کا دھندا ہوتا ہے اور باہر سے لڑکیاں لائی جاتی ہیں‘: جمشید دستی
کراچی —
پاکستان کے ایوان زیریں میں آزاد رکن اسمبلی کی حیثیت رکھنے والے جمشید دستی نے الزام لگایا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں غیراخلاقی سرگرمیاں ہوتی ہیں، یہاں شراب اور چرس کا دھندا ہوتا ہے اور باہر سے لڑکیاں لائی جاتی ہیں۔
جمشید دستی نے یہ الزامات جمعرات کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران لگائے، جنہیں سن کا قومی اسمبلی میں ہلچل مچ گئی، جبکہ ایک اور رکن اسمبلی نبیل گبول نے اقرار کیا کہ انہیں بھی اس بات کا علم ہے کہ لاجز میں باہر سے لڑکیاں لائی جاتی ہیں، وہ خود اس بات کے عینی شاہد ہیں۔
جمشید دستی کا یہ بھی کہنا تھا کہ پارلیمانی لاجز ہر سال چار سے پانچ کروڑ روپے کی شراب آتی ہے، جبکہ لاجز میں مجرے بھی عام ہیں۔
انہوں نے اسپیکر سے کہا کہ وہ الزامات کی تصدیق کے لئے سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھیں، جبکہ وہ مزید ثبوت بھی سامنے لانے کو تیار ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اراکینِ پارلیمنٹ کا میڈیکل ٹیسٹ کرایا جائے، تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔
تاہم، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ان الزامات کو ’پبلسٹی اسٹنٹ‘ قرار دیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے برسرا قتدار آتے ہی پارلیمنٹ لاجز کے سیکورٹی سسٹم کو فعال بنا دیا تھا۔ لاجز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں، جبکہ گزشتہ ایک ماہ کی فوٹیج بھی ریکارڈ پر موجود ہے۔
اسپیکر نے کہا کہ جمشید دستی ثبوت دیں۔ بقول اُن کے،’ اگر اُن کے الزامات درست ہوئے تو ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، بصورتِ دیگر جمشید دستی کو دی جانے والی سزا کا فیصلہ ایوان کرے گا‘۔
جمشید دستی نے یہ الزامات جمعرات کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران لگائے، جنہیں سن کا قومی اسمبلی میں ہلچل مچ گئی، جبکہ ایک اور رکن اسمبلی نبیل گبول نے اقرار کیا کہ انہیں بھی اس بات کا علم ہے کہ لاجز میں باہر سے لڑکیاں لائی جاتی ہیں، وہ خود اس بات کے عینی شاہد ہیں۔
جمشید دستی کا یہ بھی کہنا تھا کہ پارلیمانی لاجز ہر سال چار سے پانچ کروڑ روپے کی شراب آتی ہے، جبکہ لاجز میں مجرے بھی عام ہیں۔
انہوں نے اسپیکر سے کہا کہ وہ الزامات کی تصدیق کے لئے سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھیں، جبکہ وہ مزید ثبوت بھی سامنے لانے کو تیار ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اراکینِ پارلیمنٹ کا میڈیکل ٹیسٹ کرایا جائے، تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔
تاہم، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ان الزامات کو ’پبلسٹی اسٹنٹ‘ قرار دیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے برسرا قتدار آتے ہی پارلیمنٹ لاجز کے سیکورٹی سسٹم کو فعال بنا دیا تھا۔ لاجز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں، جبکہ گزشتہ ایک ماہ کی فوٹیج بھی ریکارڈ پر موجود ہے۔
اسپیکر نے کہا کہ جمشید دستی ثبوت دیں۔ بقول اُن کے،’ اگر اُن کے الزامات درست ہوئے تو ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، بصورتِ دیگر جمشید دستی کو دی جانے والی سزا کا فیصلہ ایوان کرے گا‘۔