یوکرین اور روس نے ایک دوسرے پر خیرسون میں ایک دریا پر بنائے گئے اہم ترین ڈیم کو تباہ کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ڈیم کا ایک حصہ تباہ ہونے سے جنوبی یوکرین میں ایک بڑا علاقہ زیر آب آنے کا اندیشہ ہے۔
سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جن میں ڈیم کا تباہ ہونے والا حصہ نظر آ رہا ہے۔
یہ ڈیم لگ بھگ 95 فٹ بلند اور تین کلو میٹر طویل ہے۔ یہ ڈیم دریائے نیپرو پر 1956 میں قائم کیا گیا تھا۔
‼️ Окупанти в паніці підірвали греблю Каховського водосховища – це очевидний теракт та воєнний злочин, який стане доказом в міжнародному трибуналі🔗 https://t.co/N4VCGjjFaT pic.twitter.com/7wbKKtPIX9
— Defence intelligence of Ukraine (@DI_Ukraine) June 6, 2023
اس ڈیم سے 2014 سے روس کےزیر تسلط، یوکرین کے علاقے کرائمیا کو پانی فراہم ہوتا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ یوکرین کے جوہری بجلی گھر کو درکار پانی بھی یہاں سے حاصل کیا جاتا تھا، جس پر روس کا قبضہ ہے۔
روس کی سرکاری خبر ایجنسی ’تاس‘ کے مطابق روسی حکام کا دعویٰ ہے کہ ڈیم کو پہنچنے والے نقصان سے جوہری بجلی گھر کو کسی بھی قسم کا خطرہ نہیں ہے۔ واضح رہے کہ یہ یورپ کا سب سے بڑا ایٹمی پلانٹ ہے۔
These videos show the extent of the damage after Russian forces destroyed the Kakhovka Hydroelectric Power Plant in Kherson Oblast on June 6th.Video: Lashen Pish/Telegram pic.twitter.com/ndKU54jwDS
— The Kyiv Independent (@KyivIndependent) June 6, 2023
خیرسون میں روس کی جانب سے تعینات کردہ عہدہ داروں کا کہنا ہے کہ ڈیم کے قریبی علاقوں سے شہریوں کے انخلا کا عمل شروع کیا جا چکا ہے۔ ان کے بقول پانی خطرناک حد تک پہنچنے میں پانچ سے چھ گھنٹے لگیں گے۔
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے نوا کاکوا میں ڈیم تباہ ہونے کے بعد نیشنل سیکیورٹی اینڈ ڈیفنس کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔
Russian terrorists. The destruction of the Kakhovka hydroelectric power plant dam only confirms for the whole world that they must be expelled from every corner of Ukrainian land. Not a single meter should be left to them, because they use every meter for terror. It’s only… pic.twitter.com/ErBog1gRhH
— Володимир Зеленський (@ZelenskyyUa) June 6, 2023
یوکرین کے صدر نے کہاہے کہ روس کو یوکرین کے ہر حصے سے باہرنکالنا ہوگا۔ یوکرین کی کامیابی سے ہی امن قائم ہوگا۔
یوکرین کے وزیرِ خارجہ نے ڈیم کی تباہی کو روس کا گھناؤنا جنگی جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس ڈیم کی تباہی یورپ میں کئی دہائیوں میں ٹیکنالوجی کی بڑی تباہی ہے۔ اس سے لاکھوں انسانوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے۔
Russia destroyed the Kakhovka dam inflicting probably Europe’s largest technological disaster in decades and putting thousands of civilians at risk. This is a heinous war crime. The only way to stop Russia, the greatest terrorist of the 21st century, is to kick it out of Ukraine.
— Dmytro Kuleba (@DmytroKuleba) June 6, 2023
انہوں نے کہا کہ روس کو روکنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ اس کو یوکرین سے نکالا جائے۔
یوکرینی حکام کے مطابق ڈیم کی تباہی کے بعد متعدد علاقے مکمل یا جزوی طور پر زیرِ آب آ چکے ہیں۔ جب کہ ان علاقوں سے شہریوں کے انخلا کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
Nova Kakhovka now, Kherson region pic.twitter.com/tNjT6eQLnS
— Serhii Sternenko ✙ (@sternenko) June 6, 2023
واضح رہے کہ یوکرین کی فوج نے اتحادیوں سے ملنے والی جنگی ساز و سامان کی امداد کے بعد روسی فورسز پر جوابی حملے شروع کیے ہیں۔ اب تک ان حملوں کی شدت واضح نہیں ہے لیکن روس کو نقصان کا سامنا ہے۔
دوسری جانب روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یوکرین کی فوج کے مشرقی ڈونیٹسک میں کیے گئے ایک بڑے حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔ اس دوران یوکرینی فورسز کے جانی نقصان کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔
اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔