کیوبا کا ملک بھر میں فوجی مشقوں کا اعلان

فائل

ٹرمپ نے وعدہ کر رکھا ہے کہ وہ صدر براک اوباما کی جانب سے کیوبا کے ساتھ بحال کردہ سفارتی تعلقات اور دونوں ملکوں کے درمیان دیگر تعلقات کی بحالی کی کوششیں منسوخ کر دیں گے

کیوبا نے بدھ کے روز ملک بھر میں پانچ روزہ فوجی مشقوں کا اعلان کیا، تاکہ فوجوں کو تیار رکھا جا سکے، تاکہ، بقول حکومت، ''دشمن کی مختلف چالوں'' سے نمٹا جا سکے۔

حکومت نے اِن مشقوں کا واسطہ ڈونالڈ ٹرمپ کے امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی سے نہیں جوڑا۔ لیکن، ملک بھر میں حربی اور اسلحے کی مشقوں کا یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ٹرمپ نے کامیابی حاصل کی ہے۔

کیوبا ساتویں بار یہ مشقیں کر رہا ہے، جنھیں وہ 'بیسشن اسٹریٹجک ایکسرسائزز' کا نام دیتا ہے، جنھیں وہ امریکہ کے ساتھ انتہائی کشیدگی کی صورت حال کے دوران کیا کرتا ہے۔

سرکاری تاریخ کے مطابق، پہلی فوجی مشق 1980 میں اُس وقت کی گئی جب رونالڈ ریگن امریکی صدر منتخب ہوئے تھے۔
ٹرمپ نے وعدہ کر رکھا ہے کہ وہ صدر براک اوباما کی جانب سے کیوبا کے ساتھ بحال کردہ سفارتی تعلقات اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بحالی کی دیگر کوششیں منسوخ کر دیں گے۔

کیوبا کی انقلابی مسلح افواج نے ملک کے اہم اخبار کے صفحہ اول پر سرخ پٹی کے اندر شہ سرخی جمائی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ اور دیگر افواج 16نومبر سے 20 تک حربی نوعیت کی مختلف مشقیں کرے گا۔

کیوبا کے رہنمائوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، کمیونسٹ پارٹی کے رکن اور نامور معیشت دان اور سیاسی ماہر، استبان مرالیس نے 'تیلیسور نیٹ ورک' کو بتایا کہ ''وہ ضرور پریشان ہوں گے، چونکہ میرے خیال میں یہ ایک نئے باب کی ابتدا ہے''۔