پاکستان فوج کی فائرنگ سے دو افغان بچے ہلاک: افغانستان کا دعویٰ

  • شہناز نفيس

فائل

افغانستان کے صوبہٴ کنڑ کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ منگل کی شب دو بجے ’ڈیورنڈ لائن‘ کی دوسری جانب پاکستانی فوج کی طرف سے کی گئی فائرنگ میں دو افغان بچے ہلاک ہوئے ہیں۔

صوبہٴ کنڑ میں محکمہٴ پولیس کے ترجمان، فریداللہ دہقان نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ: ’’پاکستانی فوج کی جانب سے داغے گئے دو گولے ضلع سرکاڑوں کے شونکری نامی گاؤں میں ایک گھر پر جا گرے، جس سے دو بچیاں ہلاک اور ایک شخص زخمی ہوا‘‘۔

کنڑ کے گورنر غنی مصمم نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہلاک و زخمی ہونے والوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے‘‘۔

صوبہٴ کنڑ کے ایک رہائشی فقیر اللہ نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا ہے کہ ’’سرحد پار سے فائرنگ کی وجہ سے بیشتر لوگ علاقہ چھوڑ چکے ہیں۔ لیکن، ہمارے پاس یہاں رہنے کو سوا کوئی چارہ نہیں ہے‘‘۔

افغانستان کے صوبہٴ کنڑ اور ننگرہار میں گزشتہ چند برسوں میں پاکستانی افواج کی جانب سے مبینہ گولہ باری میں کافی جانی نقصان ہو چکا ہے اور افغان عہدیداروں کے مطابق، ان مبینہ حملوں کی وجہ سے سینکڑوں کی تعداد میں لوگ اپنا گھر بار چھوڑنے اور ملک کے دیگر حصوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔

افغان عہدیداروں کے ان حالیہ الزامات سے متعلق پاکستان کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ تاہم، پاکستان ماضی میں اسں طرح کے الزامات کو متعدد بار رد کر چکا ہے۔