امریکہ میں سیاہ فام شخص کی پولیس تحویل میں ہلاکت اور ملک بھر میں ہنگاموں کے بعد کرکٹ کے حلقوں میں بھی نسلی امتیاز کے خلاف باز گشت سنائی دے رہی ہے۔
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ڈیرن سیمی نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور تمام کرکٹ بورڈز مجھ جیسے کھلاڑیوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کو نہیں دیکھ رہے۔ کیا وہ مجھ جیسے لوگوں کے ساتھ ہونے والی معاشرتی نا انصافی پر نہیں بولیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف امریکہ میں ہی نہیں ہو رہا بلکہ یہ سیاہ فام افراد کے ساتھ روزانہ ہوتا ہے۔
سیمی نے مزید کہا کہ اب یہ وقت خاموش رہنے کا نہیں ہے۔ اس بار میں آپ کی طرف سے کچھ سننا چاہتا ہوں۔
. @ICC and all the other boards are you guys not seeing what’s happening to ppl like me? Are you not gonna speak against the social injustice against my kind. This is not only about America. This happens everyday #BlackLivesMatter now is not the time to be silent. I wanna hear u
— Daren Sammy (@darensammy88) June 2, 2020
یاد رہے کہ امریکہ میں 46 سالہ سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ پولیس کی تحویل میں تھا اور ایک اہلکار نے اس کی گردن پر اپنا گھٹنا رکھا تھا جو بعد ازاں دم توڑ گیا تھا۔
سیمی نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ اگر کرکٹ سے تعلق رکھنے والے افراد رنگت کی بنیاد پر ہونے والی ناانصافی کے خلاف کھڑے نہیں ہوں گے تو آپ بھی مسائل کا حصہ تصور کیے جائیں گے۔
Right now if the cricket world not standing against the injustice against people of color after seeing that last video of that foot down the next of my brother you are also part of the problem.
— Daren Sammy (@darensammy88) June 1, 2020
انگلینڈ کے کرکٹ بورڈ نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں انگلش وکٹ کیپر جوز بٹلر کو سیاہ فام فاسٹ بالر جوفرا آرچر کو گلے لگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس تصویر پر انگلش کرکٹ بورڈ نے لکھا کہ ہم نسلی امتیاز کے خلاف کھڑے ہیں۔
We stand for diversity,We stand against racism. pic.twitter.com/onhWj07n2i
— England Cricket (@englandcricket) June 1, 2020
اسی طرح ویسٹ انڈیز کے جارح مزاج بلے باز کرس گیل نے اپنے انسٹا گرام پوسٹ پر کہا کہ سیاہ فام افراد کی زندگی بھی اسی طرح اہم ہے جس طرح کسی دوسرے شخص کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ دنیا گھوم چکی ہیں اور سیام فام ہونے کی وجہ سے انہیں بھی نسلی امتیاز پر مبنی جملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ تاہم کرس گیل نے یہ نہیں بتایا کہ انہیں کب اور کہاں نسلی امتیاز کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
کرس گیل کے مطابق نسلی امتیاز صرف فٹ بال میں ہی نہیں بلکہ یہ کرکٹ میں بھی ہے۔
یاد رہے کہ کرکٹ میں نسلی امتیاز نے اس وقت توجہ حاصل کی تھی جب انگلینڈ کے فاسٹ بالر جوفرا آرچر کو نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گئے میچ میں تماشائیوں کی جانب سے رنگت کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
جوفرا آرچر کے ساتھ تماشائی کے رویے پر نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں اور کرکٹ بورڈ نے انگلش کرکٹر سے معذرت کی تھی۔