کرکٹ ورلڈ کپ 2011، ٹیم پروفائل: کینیا

کرکٹ ورلڈ کپ 2011، ٹیم پروفائل: کینیا

کینیا نے بحیثیت آزاد ملک اپنا پہلا کرکٹ ورلڈ کپ 1996ء میں کھیلا تھا۔ 96ء کی طرح 1999ء کے ورلڈ کپ میں بھی کینیا کو پہلے ہی مرحلے میں ایونٹ سے باہر ہونا پڑا۔

تاہم 2003ء کے کرکٹ ورلڈ کپ میں یہ ٹیم متاثر کن کاکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سری لنکا، بنگلہ دیش، زمبابوے اور نیوزی لینڈ جیسی ٹیموں کو شکست دے کر سیمی فائنل تک جا پہنچی تھی۔لیکن 2007ء میں ایک بار پھر کینیا لیگ میچز میں شکست کھا کر ایونٹ سے باہر ہوگیا تھا۔

اپنے پانچویں کرکٹ ورلڈ کپ میں کینیا کی ٹیم نئے مقرر کیے گئے کپتان جمی کماندے کی قیادت میں میدان میں اتری ہے۔ تاہم ٹیم کو ایلڈین باپٹیسٹ جیسے تجربہ کار سابق ویسٹ انڈین کرکٹر کی خدمات بطورِ کوچ حاصل ہیں۔

کینیا نے گزشتہ چار کرکٹ ورلڈ کپس میں کل 23 میچز کھیلے جن میں سے چھ میں اسے فتح اور 16 میں ناکامی ہوئی جبکہ ایک میچ کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوگیا۔

مبصرین کے مطابق کینیا اس ورلڈ کپ کے اپنے گروپ میچز میں کینیڈا کو شکست سے دوچار کر سکتی ہے، جبکہ زمبابوے اور کسی بھی ایک دوسری ٹیم کے خلاف بہتر کھیل کا مظاہرہ کرکے کینیا اس ورلڈ کپ میں 2003ء کی تاریخ دہرا سکتا ہے۔

کئی قسم کے مسائل سے دوچار کینین ٹیم کو اسٹیو ٹکولو جیسے تجربہ کار کھلاڑی اور ایلکس اوبانڈا اور کولنز اوبویا جیسے بلے بازوں کی موجودگی کے باعث اب بھی ایونٹ میں کچھ اپ سیٹ کرنے کی صلاحیت کا حامل قرار دیا جارہا ہے۔

کینیا اپنا پہلا لیگ میچ 20 فروری کو نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے۔ اس کا دوسرا میچ 23 فروری کو پاکستان، تیسرا میچ یکم مارچ کو سری لنکا، چوتھا میچ 7 مارچ کو کینیڈا، پانچواں میچ 13 مارچ کو آسٹریلیا جبکہ چھٹا اور آخری لیگ میچ 20 مارچ کو زمبابوے سے ہوگا۔

کینیا کا ورلڈ کپ اسکواڈ کپتان جمی کماندے کے علاوہ تمنے مشرا، جیمس نگوچے، شیم نگوچے، ایلکس اوبانڈا، ڈیوڈ ابویا، کولنز اوبویا، نیہمیا اودھیامبو، تھامس اوڈویا، پیٹر اون گونڈو، ایلیجاہ اوٹیانو، مورس اوما، رکیپ پٹیل، اسٹیو ٹکولو اور سیرین واٹرز پر مشتمل ہے۔