سلیکشن پینل کے چیئرمین جیف نے کہا کہ رچرڈ اور پال کو امپائروں کی ایلیٹ پینل میں ترقی دینا ایک خوش آئند بات ہے اور انھوں نے اسد اور بلی کی تعریف بھی کی۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے منگل کو ایک بیان میں کہا ہے کہ سابق ٹیسٹ کرکٹرز رچرڈ ریف اور پال النگورتھ کو اسد رؤف اور بلی باؤڈن کی جگہ امپائروں کے ایلیٹ پینل میں شامل کیا گیا ہے۔
اسپنر رچرڈ نے انگلینڈ کی طرف سے نو ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں جب کہ فاسٹ بالر پال نے آسٹریلیا کے لئے 35 ٹیسٹ میں 104 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
سلیکشن پینل کے چیئرمین جیف الارڈس نے کہا کہ رچرڈ اور پال کو امپائروں کی ایلیٹ پینل میں ترقی دینا ایک خوش آئند بات ہے اور انھوں نے اسد اور بلی باؤڈن کی تعریف بھی کی۔
سلیکشن پینل نے گزشتہ 12 ماہ کے دوران امپائرز کی مجموعی کارکردگی پر غور کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔
پاکستان سے تعلق رکھنے والے اسد رؤف سات سال سے آئی سی سی کے ایلیٹ پینل میں شامل ہیں اور وہ 47 ٹیسٹ اور 98 ون ڈے انٹرنیشنل میں امپائرنگ کےفرائض سر انجام دے چکے ہیں۔ لیکن انڈین پریمیئر لیگ میں مبینہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بعد ان کا نام چیمپئنز ٹرافی سے واپس لے لیا گیا تھا۔
اسد رؤف آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ سکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے بلی باؤڈن نے 75 ٹیسٹ اور 181 ون ڈے انٹرنیشنل میں امپائرنگ کے فرائض سر انجام دیئے وہ 2003 سے ایلیٹ پینل میں شامل تھے۔ وہ اپنے غیر روایتی ہاتھوں کے اشاروں کی وجہ سے مشہور تھے۔
اسپنر رچرڈ نے انگلینڈ کی طرف سے نو ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں جب کہ فاسٹ بالر پال نے آسٹریلیا کے لئے 35 ٹیسٹ میں 104 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
سلیکشن پینل کے چیئرمین جیف الارڈس نے کہا کہ رچرڈ اور پال کو امپائروں کی ایلیٹ پینل میں ترقی دینا ایک خوش آئند بات ہے اور انھوں نے اسد اور بلی باؤڈن کی تعریف بھی کی۔
سلیکشن پینل نے گزشتہ 12 ماہ کے دوران امپائرز کی مجموعی کارکردگی پر غور کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔
پاکستان سے تعلق رکھنے والے اسد رؤف سات سال سے آئی سی سی کے ایلیٹ پینل میں شامل ہیں اور وہ 47 ٹیسٹ اور 98 ون ڈے انٹرنیشنل میں امپائرنگ کےفرائض سر انجام دے چکے ہیں۔ لیکن انڈین پریمیئر لیگ میں مبینہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بعد ان کا نام چیمپئنز ٹرافی سے واپس لے لیا گیا تھا۔
اسد رؤف آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ سکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے بلی باؤڈن نے 75 ٹیسٹ اور 181 ون ڈے انٹرنیشنل میں امپائرنگ کے فرائض سر انجام دیئے وہ 2003 سے ایلیٹ پینل میں شامل تھے۔ وہ اپنے غیر روایتی ہاتھوں کے اشاروں کی وجہ سے مشہور تھے۔