جاپان میں کرونا وائرس کے شکار تفریحی جہاز ڈائمنڈ پرنسس میں پھنس جانے والے 328 امریکی دو طیاروں کے ذریعے پیر کو وطن واپس پہنچ گئے۔ ان میں سے وہ 14 افراد بھی شامل تھے جن میں وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔
امریکہ کے محکمہ خارجہ اور محکمہ صحت نے ایک بیان میں بتایا کہ امریکی مسافروں کو دو طیاروں کے ذریعے وطن پہنچایا گیا۔ وائرس کے متاثرین میں علامات ختم ہو چکی تھیں اس لیے جاپانی حکام نے انھیں سفر کے قابل قرار دیا تھا۔ انھیں طیارے میں دوسرے مسافروں سے الگ رکھا گیا۔
ایک طیارہ اتوار کی شب فیئرفیلڈ اور دوسرا پیر کی صبح سان انتونیو پہنچا۔ تمام مسافر آئندہ پندرہ دن قرنطینہ میں رکھے جائیں گے اور اس کے بعد انھیں گھروں کو جانے کی اجازت دی جائے گی۔
کچھ لوگ جہاز پر بھی قرنطینہ جیسی صورت حال کا شکار تھے۔ اس کا مطلب ہے کہ کچھ لوگ چار ہفتوں تک دنیا سے کٹے رہنے پر مجبور ہوئے۔ لیکن بیشتر مسافر خوش تھے کہ وہ وطن واپس پہنچ گئے۔
ڈائمنڈ پرنسس کے مزید 44 امریکی مسافر پہلے ہی کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد سے جاپان کے اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ امریکہ میں موجود کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد تقریباً دوگنا ہو گئی ہے کیونکہ پہلے 15 امریکیوں میں وائرس کی تصدیق ہو چکی تھی۔
کمبوڈیا میں لنگرانداز ایک اور جہاز سے اترنے والے مزید مسافروں کو شناخت کرنے کی کوشش جاری ہے کیونکہ اس میں سوار ایک امریکی خاتون کے بارے میں بعد میں معلوم ہوا کہ وہ وائرس سے متاثر تھیں۔
ڈائمنڈ پرنسس کے عملے اور مسافروں میں مزید 99 کیسز کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد مریضوں کی کل تعداد 454 تک جا پہنچی ہے۔ چین میں وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد 70 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1770 ہے۔