کرونا سے امریکہ میں 200 ہلاکتیں، کیلی فورنیا کے شہریوں کے گھروں سے نکلنے پر پابندی

کیلی فورنیا کے گورنر نے حکم دیا ہے کہ شہری غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ (فائل فوٹو)

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے گورنر نے شہریوں کو حکم دیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر اپنے گھروں تک ہی محدود رہیں اور غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلیں۔

امریکہ میں کرونا وائرس کے مزید 2700 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد اس مہلک وبا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 13 ہزار 133 تک پہنچ گئی ہے جب کہ لگ بھگ 200 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

امریکہ کی تمام 50 ریاستیں کرونا وائرس کی لپیٹ میں ہیں اور مختلف ریاستوں میں عوامی اجتماعات اور عوامی مقامات بند ہیں اور لوگوں کو گھروں میں ہی رہنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

کیلی فورنیا کے شہریوں کو گھروں میں قیام کا حکم

ریاست کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ چار کروڑ نفوس پر مشتمل ریاست کیلی فورنیا کی آدھی آبادی آئندہ آٹھ ہفتوں کے دوران کرونا وائرس کی لپیٹ میں آسکتی ہے۔

گورنر گیون نیوسم کا اپنے ایک ٹوئٹ میں کہنا ہے کہ جو لوگ اہم شعبوں میں کام کرتے ہیں۔ انہیں کام پر جانا چاہیے۔ ہمیں اس لمحے اکٹھا ہوکر کرونا وائرس کے خلاف لڑنا چاہیے۔

کیلی فورنیا کے گورنر نے ایک پریس کانفرنس بھی کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں نہیں لگتا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے لوگوں کو بتانے کی ضرورت ہے کہ وہ گھروں پر رہیں۔

برطانوی خبر رساں دارے 'رائٹرز' کے مطابق دارلحکومت واشنگٹن میں تعینات دو عہدیداروں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے جمعے کے روز تک امریکہ اور میکسیکو کے درمیان سرحد کو عبور کرنے پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔

کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے امریکیوں کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔ اسکول اور کاروبار بند کردیے گئے ہیں۔ جبکہ لاکھوں لوگ گھروں سے کام کرنے پر مجبور ہیں۔

امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے لوگوں کو تلقین کی ہے کہ اگر وہ بین الاقوامی سفر کرتے ہیں تو ان کا پروگرام بری طرح متاثر ہوسکتا ہے اور ممکن ہے کہ انہیں غیر معینہ مدت کے لیے امریکہ سے باہر رہنے پر مجبور کیا جائے۔

نیویارک شہر میں طبی سامان کی قلت

امریکی شہر نیو یارک کے میئر بل دی بلاسیو کا کہنا ہے کہ شہر طبی سامان کی قلت سے دو سے تین ہفتے کی دوری پر ہے۔

سی این این کے مطابق جمعرات کے روز بلاسیو کا کہنا تھا کہ نیو یارک شہر کو 30 لاکھ این 95 ماسکس، پانچ کروڑ سرجیکل ماسکس اور 15 ہزار وینٹیلیٹرز کی ضرورت ہے۔

بلاسیو کا مزید کہنا تھا کہ انہیں اڑھائی کروڑ سرجیکل گاؤنز، دستانے اور فیس ماسکس درکار ہیں۔

دوسری طرف ریاست نیو یارک کے گورنر اینڈریو کومو کا کہنا ہے کہ اگلے 45 دنوں میں کرونا وائرس کے مریضوں میں ہونے والے اضافے کے سبب ریاست نیو یارک کو 110000 بستروں کی ضرورت ہو گی۔

کومو کے بقول ان کے پاس 3000 وینٹیلیٹرز بھی موجود ہیں۔ جو کہ موجودہ صورتِ حال میں ناکافی ہیں۔

امریکی شہر نیو یارک کے میئر بل دی بلاسیو کا کہنا ہے کہ نیو یارک شہر طبی سامان کی قلت سے دو سے تین ہفتے کی دوری پر ہے۔ (فائل فوٹو)

واشنگٹن میں عارضی اسپتال قائم

امریکی ریاست واشنگٹن کی کنگ کاؤنٹی کے حکام کا بدھ کے روز کہنا تھا کہ وہ فٹبال کے اسٹیڈیم میں 200 بستروں کا عارضی اسپتال بنا رہے ہیں۔ جبکہ وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ انہیں 3000 مزید بستروں والے اسپتال کی ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ امریکہ کی حکومت نے بیرونِ ملک مقیم اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ امریکہ واپس لوٹ آئیں یا پھر غیر معینہ مدت کے لیے بیرونِ ملک ہی مقیم رہیں۔