بھارت کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ اسکواڈ کے اعلان سے ڈیڑھ گھنٹے قبل انہیں معلوم ہوا کہ وہ اب ون ڈے کرکٹ ٹیم کی قیادت نہیں کریں گے۔
بدھ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کوہلی نے کہا کہ دورۂ جنوبی افریقہ کے لیے ٹیسٹ اسکواڈ کے اعلان سے قبل انہیں کرکٹ بورڈ نے کبھی نہیں بتایا کہ انہیں قیادت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا جا رہا ہے۔
ان کے بقول، "ہم آئی سی سی ٹورنامنٹ نہیں جیت سکے لیکن میں سمجھ سکتا ہوں کہ مجھے قیادت سے ہٹانے کا فیصلہ کیوں کیا۔"
انہوں نے کہا کہ وہ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ اسکواڈ کے لیے چیف سلیکٹرز کے ہمراہ مشاورت کر رہے تھے تو اس دوران انہیں بتایا گیا کہ وہ ون ڈے کے کپتان نہیں رہیں گے جس پر ان کے مطابق "میں نے کہا کہ ٹھیک ہے۔"
کوہلی نے یہ پریس کانفرنس اس موقع پر کی جب بھارتی ٹیسٹ ٹیم جنوبی افریقہ کے دورے پر جانے کے لیے تیار تھی۔
واضح رہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی نے آٹھ دسمبر کو دورۂ جنوبی افریقہ کے لیے 18 رکنی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان کیا تھا جس کی قیادت وراٹ کوہلی ہی کریں گے اور نائب کپتان روہت شرما ہوں گے۔
بھارت اس دورے کے دوران تین ٹیسٹ اور تین ایک روزہ میچز کھیلے گا۔ دورے کا آغاز 26 دسمبر کو ٹیسٹ میچ سے ہو گا۔
بی سی سی آئی نے ٹیسٹ اسکواڈ کے اعلان کے ساتھ ہی ون ڈے ٹیم کی قیادت روہت شرما کو سونپ دی تھی۔ جس پر کوہلی کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا۔ تاہم ایک ہفتے بعد انہوں نے ون ڈے ٹیم کی قیادت سے ہٹائے جانے پر لب کشائی کی۔
چند روز قبل تک بھارتی ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ کوہلی نے کرکٹ بورڈ سے مزید آرام کا وقت مانگا ہے۔ اس سے قبل کوہلی نے بھارت کا دورہ کرنے والی نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی میچز اور دو ٹیسٹ میچ آرام کرنے کی غرض سے نہ کھیلنے کی درخواست کی تھی۔
کوہلی نے بدھ کو پریس کانفرنس کے دوران اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا میں ان کی عدم دستیابی سے متعلق بے بنیاد خبریں چلیں۔ ان کے بقول انہوں نے کرکٹ بورڈ سے آرام کے لیے درخواست نہیں کی اور وہ جنوبی افریقہ کے دورے کے لیے دستیاب ہیں۔
روہت شرما اور ان کے درمیان کشیدہ تعلقات سے متعلق سوال پر کوہلی نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ وہ اس سوال کا جواب دے دے کر تھک چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بارہا اس بات کا اظہار کر چکے ہیں کہ ان کے روہت شرما کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں اور انہوں نے ہمیشہ ہر کھلاڑی کو سپورٹ کرنے کی کوشش کی ہے۔
SEE ALSO: آؤٹ آف فارم وراٹ کوہلی کی آئی سی سی رینکنگ میں بھی تنزلیگزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے دوران کوہلی نے جب محدود طرز کی کرکٹ میں قیادت سے دست بردار ہونے کا اعلان کیا تو اسی وقت یہ واضح ہو گیا تھا کہ روہت شرما ہی ٹی ٹوئںٹی کرکٹ میں ٹیم کی قیادت کریں گے۔
کوہلی کو موجودہ دور کا سب سے کامیاب بلے باز قرار دیا جاتا ہے۔ سال 2014 میں مہندرا سنگھ دھونی کی ریٹائرمنٹ کے بعد کوہلی کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا اور وہ بھارت کی ٹیسٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان ہیں۔
کوہلی کی قیادت میں بھارتی ٹیم کی جیت کا تناسب 59 اعشاریہ صفر نو فی صد ہے جب کہ دوسرے نمبر پر موجود دھونی کی کپتانی میں بھارت کی کامیابی کا تناسب 45 فی صد ہے۔
کوہلی نے پہلی مرتبہ جنوری 2017 میں ون ڈے ٹیم کی قیادت سنبھالی اور اسی برس بھارت کا دورہ کرنے والی انگلش ٹیم کے خلاف تین میچز کی سیریز دو صفر سے جیتی۔
وراٹ کوہلی تیز ترین 23000 رنز بنانے والے دنیا کے پہلے کھلاڑی ہیں۔ انہیں 2014 اور 2016 میں ہونے والی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔