عوامی جمہوریہ کانگو میں ملک کے جنوب مشرق میں واقع تیگنیکا کی جھیل میں ایک کشتی کے الٹنے سے 129 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
کانگو کے کٹناگا صوبے کے ٹرانسپورٹ کے وزیر کہوزی سُمبا نے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں کئی خواتین اور بچے بھی شامل ہے۔
سُمبا نے کہا کہ حادثے میں بچ جانے والوں 232 افراد میں زیادہ تر مرد ہیں۔
یہ حادثہ جمعرات کی رات کٹناگا صوبے کے شمال میں کالیمی قصبے کے قریب ہوا۔
ایم وی متمبالہ نامی کشتی مسافروں کو کٹناگا سے جنوبی کیو کے صوبے کی طرف لے کر جا رہی ہو گی۔
عہدیداروں کا کہنا تھا کہ کشتی ڈوبنے کی وجوہات میں تیز ہوائیں اور گنجائش سے زیادہ مسافروں کو بٹھانا بھی ہو سکتا ہے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ حادثے کے وقت کشتی میں کتنے افراد سوار تھے۔ خبررساں ادارے رائیٹرز نے تنزانیہ کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ کشتی پر تقریباً 500 افراد سوار تھے۔
مارچ میں یوگینڈا سے واپس آنے والے تقریباً 210 کانگو مہاجرین ڈوب گئے تھے جب دونوں ملکوں کی سرحد پر واقع البرٹ جھیل میں ایک کھچا کھچ بھری ہوئی کشتی ڈوب گئی تھی۔ حکومت کا کہنا تھا کہ یہ ملک کے آبی راستوں پر ہونے والا سب سے المناک حادثہ تھا۔
تیگنیکا جھیل تازہ پانی کی دنیا کے سب سے بڑی اور طویل جھیل ہے اور یہ کانگو، تنزانیہ، برونڈی اور زمبیا کی سرحد پر واقع ہے۔