تصویر میں رنگ بھر کر زندگی میں خوشی کے رنگ بھریے

خوش رہنے کے لئے تو انسان کچھ بھی کر گزرتا ہے۔ لیکن آج کل خوش رہنے کے لیے لوگوں میں ایک رنگین طریقہ مقبول ہو رہا ہے

تصویر وں میں رنگ بھر کر زندگی میں خوشیوں کے رنگ بھرے جا سکتے ہیں۔ جی ہاں! امریکہ میں پنسلوینیا میں پریکٹس کرنے والی پاکستانی ماہر نفسیات ڈاکٹر منیزہ شاہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ چونکہ تصویروں میں رنگ بھرنا بھی اظہار کا ایک طریقہ ہے اس لئے اس سے انسان کا من ہلکا ہوجاتا ہے، وہ خوش ہوجاتا ہے اور یوں رنگ کرنا انسان کے لئے بہت مفید ہے۔

خوش رہنے کے لئے تو انسان کچھ بھی کر گزرتا ہے۔ لیکن آج کل خوش رہنے کے لیے لوگوں میں ایک رنگین طریقہ مقبول ہو رہا ہے اور وہ ہے ایسی کتابوں میں رنگ بھرنا جن میں مختلف تصاویر بنی ہوئی ہوتی ہیں جن میں خود رنگ بھرنا ہوتا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ کتابیں بچوں کے لئے نہیں ہیں بلکہ بڑوں کے لئے ہیں یعنی کہ یہ بچوں کی نہیں بڑوں کی کلرنگ بکس ہیں۔

گارجین کی خبر ہے کہ انٹرنیٹ پر کتابیں فروخت کرنے والی ویب سائٹ ایمزان پر سب سے زیادہ بکنے والی کتابوں میں سرفہرست ایسی کتابیں ہیں جن کی تصاویر میں بڑے رنگ بھرتے ہیں۔

پریونشن نامی جریدہ کہتا ہے کہ ایسی کتابوں میں رنگ بھرنے سے لوگوں کو ماضی کی اجھی یادیں آتی ہیں، ان کی تخلیقی صلاحتیں بڑھتی ہیں اور ان کے من کا بوجھ ہلکا ہو جاتا ہے۔ جریدے نے ایک اور خوشخبری یہ سنائی کہ تحقیق کہتی ہے کہ تصویروں میں رنگ بھرنے اور ایسی ہی دوسری تخلیقی سرگرمیوں سے بڑھاپے میں بھی انسان ذہنی طور پر صحت مند رہتا ہے۔

کراچی میں تعلیم، تربیت اور تجربہ حاصل کرنے کے بعد ایک طویل عرصے سے قطر میں بین الاقوامی سطح پر کام کرنے والے ڈئزائنر محمد آفاق حسین نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انسان کو جس کام کا شوق ہو اسے وہ کرنے میں مزہ آتا ہے اور اگر کسی کو تصویریں بنانے یا ان میں رنگ بھرنے کا شوق ہو تو اسے اس کام میں بہت لطف آتا ہے اور وہ خوش ہو جاتا ہے۔

آفاق کا کہنا تھا کہ رنگ کرنا بے شک ایک صحت بخش اور تخلیقی کام ہے لیکن خوشی انسان کو ہر اس کام سے ملتی ہے جس کام کا اسے شوق ہو۔