امریکہ میں صدارتی امیدوار کے لیے ڈیموکریٹ اور ریبپلکن جماعتوں کی طرف سے نامزدگی حاصل کرنے کے لیے کوشاں امیدواروں کے لیے منگل کو اہم مقابلہ ہوا جس میں ڈیموکریٹ کی ہلری کلنٹن اور ریبپلکن کے ڈونلڈ ٹرمپ دوڑ میں واضح برتری حاصل کر رہے ہیں۔
"سپر ٹیوز ڈے" کہلانے والے اس مقابلے میں 12 ریاستوں میں پرائمری اور کاکس یعنی مندوبین کے ذریعے انتخاب ہوا اور اس ابتدائی طور پر ڈیموکریٹ کی طرف سے نامزدگی حاصل کرنے کی خواہاں ہلری کلنٹن کو اپنے حریف برنی سینڈرز پر قابل ذکر برتری حاصل ہے
ہلری ٹینیسی، الاباما، جارجیا، آرکنسا، ورجینیا، ٹیکساس اور میساچوسٹس سے جب کہ سینڈرز کو اپنی آبائی ریاست ورمونٹ، اوکلاہوما، منیسوٹا اور کولوراڈو میں کامیابی ملی۔
ریپبلکن امیدواروں میں ارب پتی کاروباری شخصیت ڈونلڈ ٹرمپ نے آرکنسا، جارجیا، الاباما، ٹینیسی، ورجینیا، ورمونٹ اور میساچوسٹس میں کامیابی سمیٹی ہے جب کہ ٹیکساس اور اوکلاہوما میں انھیں شکست ہوئی جہاں ان کے حریف سینیٹر ٹیڈ کروز کامیاب ہوئے ہیں۔ کروز نے الاسکا میں بھی فتح حاصل کی جب کہ ریپبلکن کی دوڑ میں شامل سینیٹر مارکو روبیو منیسوٹا سے کامیاب ہوئے ہیں۔
ابھی دیگر ریاستوں سے بھی نتائج سامنے آنے ہیں لیکن اب تک کی صورتحال کسی طور بھی غیر متوقع نہیں اور دونوں جماعتوں کے ان ہی امیدواروں کو صف اول کا امیدوار قرار دیا جاتا رہا ہے۔
امریکی صدارتی امیدوار کی نامزدگی کے لیے پرائمری انتخابات میں "سپر ٹیوز ڈے" ایک اہم ترین دن ہوتا ہے۔
ووٹنگ سے قبل ان امیدواروں نے منگل کو ریلیوں میں حصہ لیا اور لوگوں کو اپنی طرف راغب کرنے اور ان کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے مخالفین کی پالیسیوں اور موقف کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔