امریکہ کی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے ڈائریکٹر ولیم جوزف برنس نے پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی ہے۔
راولپنڈی میں جمعرات کو ہونے والی ملاقات میں پاکستانی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل فیض حمید بھی موجود تھے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے بیان کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے اُمور کے علاوہ افغانستان سمیت خطے کی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران آرمی چیف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر خطے میں امن اور افغان عوام کے مستحکم اور خوش حال مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے پر عزم ہے۔
US #CIA chief William Burns met #Pakistan army chief Gen Qamar Bajwa in Rawalpindi, where his Pakistani counterpart Gen Faiz Hameed was also present. The visiting dignitary appreciated Pakistan%27s role in #Afghanistan situation, including successful evacuation operations: #ISPR
— Ayaz Gul (@AyazGul64) September 9, 2021
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سی آئی اے چیف نے خطے میں استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں اور افغانستان سے انخلا کے عمل میں پاکستان کے تعاون کو بھی سراہا۔
خیال رہے کہ امریکی سی آئی اے چیف نے ایسے وقت میں پاکستان کا دورہ کیا ہے جب دو روز قبل منگل کو طالبان نے اپنی نئی عبوری کابینہ کا اعلان کیا جس پر امریکہ سمیت بعض ممالک کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔
سیکیورٹی امور کے تجزیہ کار لیفٹننٹ جنرل (ر) طلعت مسعود کا کہنا ہے کہ افغانستان کی غیر یقینی صورتِ حال کے پیشِ نظر سی آئی اے چیف ولیم جوزف برنس کا دورۂ پاکستان اہمیت کا حامل ہے۔
وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتِ حال کے پیشِ نطر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو باہمی مفاد میں اہم سمجھتے ہیں۔
طلعت مسعود کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی سی آئی اے اور آئی ایس آئی القاعدہ سے نمٹنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے رہے ہیں۔
طلعت مسعود کے بقول خطے میں القاعدہ اور داعش کے دوبارہ ابھرنے کے خدشات کی وجہ سے اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تعاون ضروری ہے کیونکہ دونوں ممالک ان شدت پسند گروپوں کو اپنے لیے ایک مشترکہ خطرہ خیال کرتے ہیں۔
امریکی سی آئی اے چیف کے دورہٴ پاکستان سے قبل آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل فیض حمید نے بھی کابل کا دورہ کیا تھا۔
دریں اثنا امریکی وزیرِ دفاع نے بھی خلیج فارس ممالک کے دورے کے موقع پر کویت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے القاعدہ کے افغانستان میں دوبارہ پنپنے کے خدشے کا اظہار کیا تھا۔
واضح رہے کہ مختلف ممالک کے اعلیٰ سفارت کار بھی اسلام آباد کے دورے کر رہے ہیں۔
Deputy Prime Minister and Minister of Foreign Affairs of the State of Qatar H.E. Sheikh Mohammed bin Abdulrahman Al-Thani is visiting Pakistan today. During his meeting with FM @SMQureshiPTI, developments in #Afghanistan and bilateral relations shall come under discussion.🇵🇰🤝🇶🇦 pic.twitter.com/I1N5K4TFpS
— Spokesperson 🇵🇰 MoFA (@ForeignOfficePk) September 9, 2021
پاکستان کے دفتر خارجہ کے مطابق قطر کے نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ شیخ محمد بن عبد الرحمٰن الثانی جمعرات کو اسلام آباد پہنچے۔
علاوہ ازیں پاکستان کے امدادی سامان کی پہلی کھیپ افغانستان کے دارالحکومت کابل پہنچ گئی ہے۔
Received today at Kabul airport first C-130 of PAF carrying relief goods in food & medicines out of 36 MT package & delivered to Afghan Public Health @SMQureshiPTI @fawadchaudhry @ForeignOfficePk @FMPublicDiploPK @PakinAfg pic.twitter.com/wsYmJY4Um3
— Mansoor Ahmad Khan (@ambmansoorkhan) September 9, 2021
پاکستان نے آٹا، کھانے پکانے کا تیل اور ادویات پر مشتمل امدادی سامان کی کھیپ جمعرات کو کابل پہنچائی ۔ پاکستان کے کابل میں سفارت خانے کے مطابق یہ امدادی سامان افغانستان کی وزارت صحت کے حوالے کیا گیا۔