چین اور روس  بولیویا سے لیتھئیم نکالنے کے لئے بھاری سرمایہ کاری کیوں کر رہے ہیں؟

بولیویا کے صدر کارلوس راموس ،چین اور روس کے ساتھ معاہدے پر دستخطوں کی تقریب میں ۔اے پی ٖفوٹو ۔29 جون 2023

چینی اور روسی کمپنیاں بولیویا میں لیتھیم نکالنے کے لیے 1.4ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کریں گی ۔

بولیویا کے صدر لوئیس آرسے نے بولیویا کے دارلحکومت لاپاز میں جمعہ کو ایک عوامی تقریب میں یہ اعلان کیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کا Citic Guoan ادارہ اور روس کا یورینیم ون گروپ - دونوں بولیویا کے سرکاری ادارے YLB کے ساتھ لیتھیم کاربونیٹ پروسیسنگ کے دو پلانٹ بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کریں گے۔

صدر لوئیس آرسے نے عزم ظاہر کیا کہ اس سے ملک کی صنعت مستحکم ہوگی۔

سلور وائیٹ میٹیلک دھات ،لیتھیم کو اکثر ،سفید سونا کہا جاتا ہے جو شفاف توانائی کے انقلاب کی بنیاد بنا ہے یہ موبائل فونز اور الیکٹرک کار بیٹریوں کا ایک انتہائی لازمی جزو ہے۔

بولیویا، جس کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس ،لیتھیم دھات کے دنیا کے سب سے بڑے ذخائر ہیں، اس نے جنوری میں چینی کنسورشیم CBC کے ساتھ لیتھیم بیٹری کے دو پلانٹ بنانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

بولیویا کے دارلحکومت لاپاز میں معاہدے پر دستخطوں کی تقریب اے پی فوٹو

ملک کی توانائی کی وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ ان دو نئے پلانٹس میں سے ہر ایک میں سالانہ 25,000 میٹرک ٹن لیتھیم کاربونیٹ پیدا کرنے کی صلاحیت ہوگی۔ان پلانٹس کی تعمیر تقریباً تین ماہ میں شروع ہو جائے گی۔

بولیویا سے لیتھیم کے سب سے بڑے خریدار ،چین اور روس ہیں ۔لیتھیم کی زیادہ تر کان کنی آسٹریلیا اور جنوبی امریکہ میں کی جاتی ہے۔

(اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے)