چین کے صدر کا دورہ پاکستان ملتوی

چینی صدر جنپنگ

پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے اُمور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ چینی عہدیداروں نے اس بات پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ صدر ژی جنپنگ کے دورہ اسلام آباد کے حوالے سے جلد از جلد دوبارہ تاریخوں کا تعین کیا جائے گا۔

پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے اُمور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز نے جمعہ کو تصدیق کی کہ موجودہ سیاسی کشیدگی اور پارلیمان کے سامنے دھرنوں کی وجہ سے چینی حکومت نے صدر ژی جنپنگ کا دورہ ملتوی کر دیا ہے۔

ایک سرکاری بیان کے مطابق سرتاج عزیز نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اُمور خارجہ کو بتایا کہ چینی عہدیداروں نے اس بات پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ صدر ژی جنپنگ کے دورہ اسلام آباد کے حوالے سے جلد از جلد دوبارہ تاریخوں کا تعین کیا جائے گا۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ اس حوالے سے پاکستانی عہدیدار چینی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

واضح رہے کہ عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے کارکن پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیئے ہوئے ہیں۔ سرتاج عزیز نے بتایا کہ چینی صدر کے دورے سے قبل اُن کی سکیورٹی سے متعلق ایک ٹیم نے گزشتہ ہفتہ پاکستان میں گزارا اور اپنی رپورٹ اس کے حق میں نہیں دی۔

چین کے صدور اپنے دورہ پاکستان کے دوران ایوان صدر میں قیام کرتے رہے ہیں، لیکن ان دنوں اس سرکاری عمارت کے باہر دھرنے جاری ہیں۔

سرکاری بیان کے مطابق چینی صدر کے دورے کے دوران 38 معاہدوں اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط کیے جانے تھے۔

دونوں ملکوں کی حکومتوں کے علاوہ نجی شعبے کے درمیان بھی معاہدے شامل ہیں جن میں سب سے اہم توانائی کے شعبے میں چینی سرمایہ کاری ہے۔

پاکستانی حکام کے مطابق چین پاکستان میں 34 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی خواہش رکھتا ہے۔

پاکستانی حکام کے مطابق چین پاکستان کے لیے دس ہزار میگاواٹس سے زائد بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کی منظوری دے چکا ہے جن پر صدر ژی جنپنگ کے دورے کے دوران دستخط متوقع تھے۔