امریکہ آگ سے کھیل رہا ہے!

امریکی مصنوعات لانے والا ایک کارگو بحری جہاز چین کی شنگھائی بندرگاہ پر کھڑا ہے۔ فائل فوٹو

چین نے آج جمعرات کے روز امریکہ کو انتباہ کیا ہے کہ وہ دنیا بھر سے امریکہ پہنچنے والی درآمدات پر محصولات عائد کر کے آگ سے کھیل رہا ہے۔

چین نے کہا ہے کہ کوئی بھی ملک تجارتی جنگ نہیں چاہتا۔ تاہم اگر امریکہ نے محصولات عملی طور پر عائد کر دیں تو چین فوری طور پر اس کا بھرپور جواب دے گا۔

ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے چین سے ہونے والی 34 ارب ڈالر کی درآمدات پر عائد کردہ محصولات جمعہ کے روز چین کے وقت کے مطابق دوپہر 12 بجے سے شروع نافذالعمل ہو جائیں گے۔

امریکی صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ اگر چین نے رد عمل کا اظہار کیا تو وہ محصولات کو 425 ارب ڈالر مالیت کی چینی درآمدات تک بڑھا دیں گے۔

چین کا کہنا ہے کہ وہ تجارتی جنگ میں پہل نہیں کرے گا۔ تاہم چین کے محکمہ کسٹمز نے واضح کیا ہے کہ جونہی امریکہ عملی طور پر محصولات عائد کرے گا، چین بھی فوری طور پر چین میں امریکی درآمدات پر اسی قدر محصولات لگا دے گا۔

چینی وزارت تجارت کے ترجمان گاؤ فینگ نے آج جمعرات کے روز اپنی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران امریکہ کو خبردار کیا کہ امریکہ کی طرف سے مجوزہ محصولات عائد کرنے سے بین الاقوامی سطح پر سپلائی کا سلسلہ متاثر ہو گا اور چین میں موجود غیر ملکی کمپنیاں بھی شدید طور پر متاثر ہوں گی۔ ترجمان نے کہا کہ امریکی محصولات چینی اور امریکی کمپنیوں سمیت دنیا بھر کی کمپنیوں کو متاثر کریں گی۔ یوں امریکی اقدام عالمی سطح پر سپلائی چین کو شدید نقصان پہنچائے گا۔

چینی ترجمان نے مزید کہا کہ چین امریکی دھمکیوں اور بلیک میل سے مرعوب نہیں ہو گا اور آزاد تجارت اور کثیر جہتی تجارتی روابط کو کسی نقصان سے بچانے کے عزم پر قائم رہے گا۔