چین: کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں پھر تیزی، 573 نئے کیسز رپورٹ

امریکہ کے بعد آسٹریلیا میں بھی کرونا وائس سے متاثرہ ایک 78 سالہ شخص کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ (فائل فوٹو)

چین میں کرونا وائرس کے 573 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس سے متاثرین کی تعداد میں ایک مرتبہ پھر تیزی آ گئی ہے۔ ایک ہفتے کے دوران رپورٹ ہونے والی یہ اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

فرانس کے خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ایک ہفتے کے دوران چین میں کرونا وائرس کے نئے کیسز میں تعداد میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی تاہم اتوار کو اس میں ایک مرتبہ پھر تیزی دیکھی گئی ہے۔ ​گو کہ یہ تعداد فروری کے پہلے دو ہفتوں کے دوران متاثرہ کیسز کی یومیہ تعداد سے کہیں کم ہے لیکن یہ وائرس تیزی سے سرحدی ممالک کے ساتھ ساتھ جنوبی کوریا، اٹلی اور ایران تک جا پہنچا ہے۔

جنوبی کوریا میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد چین کے بعد سب سے زیادہ ہے جہاں اتوار تک 376 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد اُن کی مجموعی تعداد 3526 ہو گئی ہے۔

ادھر امریکہ اور آسٹریلیا میں بھی کرونا وائرس سے پہلی ہلاکت ہوئی ہے۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عوام سے پر امن رہنے کی اپیل کی ہے۔

امریکی صدر نے ملک میں کرونا وائرس سے پہلی ہلاکت کے بعد بلائی گئی ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ امریکہ نے اس وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے سب سے زیادہ جارحانہ اقدامات اٹھائے ہیں۔ امریکہ ہر قسم کی صورتِ حال سے نمنٹنے کے لیے تیار ہے، گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

کرونا وائرس اب تک درجنوں ملکوں میں پھیل چکا ہے جس پر عالمی ادارہ صحت نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

کرونا وائرس اب تک درجنوں ملکوں میں پھیل چکا ہے جس پر عالمی ادارہ صحت نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

دسمبر 2019 سے چین کے وسطیٰ شہر ووہان سے دریافت ہونے والے اس وائرس سے اب تک دنیا بھر میں تقریباً تین ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ ایک لاکھ سے زائد متاثر ہوئے ہیں۔

اُدھر فرانس میں ہفتے کو کرونا وائرس کے 16 نئے کیسز کی تصدیق کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 73 ہو گئی ہے۔

فرانس نے احتیاطی تدابیر کے طور پر 5000 یا اس سے زائد افراد کے اجتماعات منسوخ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ یورپی ملک اٹلی میں ہفتے تک ایک ہزار افراد کے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی تھی جب کہ مرنے والوں کی کل تعداد 29 ہو گئی ہے۔

حالیہ دنوں میں یہ وبا سب صحارا افریقہ میں بھی پھیل چکی ہے جب کہ قطر، ایکوا ڈور، لکسمبرگ اور آئرلینڈ میں بھی کرونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔