چین: طوفانوں کے پیشِ نظر جوہری تنصیبات کی حفاظت میں اضافہ

چین: طوفانوں کے پیشِ نظر جوہری تنصیبات کی حفاظت میں اضافہ

چین نے اپنی جنوبی ساحلی پٹی پر موجود جوہری بجلی گھروں کو محفوظ رکھنے کے لیے سمندری آفات کی پیشگی اطلاع سے متعلق اقدامات مزید سخت کردیے ہیں۔

چین کی جانب سے بجلی گھروں کے حفاظتی اقدامات سمندری طوفانوں کے سالانہ موسم کے آغاز اور 'ہیما' نامی طوفان کے ساحل سے ٹکرانے کے بعد بہتر بنائے گئے ہیں۔

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'ژینہوا' کے مطابق نئے اقدامات ان پیش گوئیوں کے تحت متعارف کرائے گئے ہیں جن میں چین کے جنوب مشرقی ساحلی پٹی سے رواں برس تین سے چار سمندری طوفان ٹکرانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

رواں برس مارچ میں جاپان میں آنے والے سونامی کے باعث جنم لینے والے فوکوشیما جوہری بجلی گھر کے بحران کے پیشِ نظر ایشیا کے کئی ممالک اپنی اپنی جوہری تنصیبات کے حفاظتی اقدامات میں بہتری لا رہے ہیں۔

چین میں طوفانی موسم کا آغاز 'ہیما' نامی طوفان سے ہوگیا ہے جس کے باعث چین کے جنوب مغربی جزیرے ہینان سے ہانگ کانگ تک جمعرات کی صبح شدید بارشیں ہوئیں اور تیز ہواؤں کے باعث کئی درخت جڑوں سے اکھڑگئے۔ طوفان کے باعث کئی بندرگاہوں پر معمول کی سرگرمیاں بھی معطل رہیں۔

چین کے قومی محکمہ موسمیات نے تائیوان کے علاوہ چینی صوبوں فوجیان، گوانگ ڈون اور ہینان میں بھی شدید بارشوں اور آندھی چلنے کی پیش گوئی کی ہے۔ چین کے جنوب مغربی صوبہ سیچوان میں بدھ کے روز 111 ملی میٹرز بارش ریکارڈ کی گئی۔

طوفان سے چین میں آنے والے حالیہ سیلاب میں مزید شدت آنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے جس کے باعث چین کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں ہزاروں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔