چین نے تائیوان کے چاروں طرف چھ مقامات پر فوجی مشقیں شروع کر دی ہیں اور اس جزیرے کو مکمل طور پر اپنے گھیرے میں لے لیا ہے۔
بیجنگ کی شروع کردہ ان مشقوں میں فوجی ہتھیار استعمال کر رہے ہیں جب کہ یہ چار دن تک جاری رہیں گی۔
تائیوان کے اطراف چین نے یہ مشقیں ایسے موقعے پر شروع کی ہیں جب امریکہ کے ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی ایک دن قبل اپنا تائیوان کا دورہ مکمل کرکے جنوبی کوریا روانہ ہوئی ہیں۔
چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے جمعرات کو دن ایک بجے آبنائے تائیوان میں طویل فاصلے تک ہدف بنانے کی مشق کی۔
رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ ان مشقوں کے اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں۔ رپورٹس میں یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ وہ کیا اہداف تھے جن کا حصول ممکن ہو سکا ہے۔
SEE ALSO: تائیوان سے متعلق پاکستان کا بیان: 'اسلام آباد بیجنگ کے ساتھ سرد مہری کم کرنا چاہتا ہے'چین کی فوج کی یہ مشقیں اگر اس کے اعلان کے عین مطابق جاری رہیں تو ممکنہ طور پر پی ایل اے تائیوان کے جنوبی ساحل میں صرف 20 کلو میٹر کے فاصلے پر لائیو فائر زون میں مشقیں کر رہی ہوں گی۔ چین کی ایسی مشقوں کی پہلے کوئی مثال موجود نہیں ہے۔
تائیوان کی آبادی لگ بھگ دو کروڑ 30 لاکھ ہے اور یہاں جمہوری حکومت قائم ہے جو کہ اس جزیرے پر چین کا دعویٰ مسترد کرتی ہے۔ جب کہ بیجنگ اس جزیرے کو چین کا حصہ قرار دیتا ہے۔
Chinese military exercises.#AFPGraphics map of Taiwan and its surrounding waters, highlighting the areas of the Chinese military drills from August 4 to 7. At some points the "live-fire drills" will take place within just 20 kilometres (12 miles) of the island%27s shore pic.twitter.com/Jtukwvzub5
— AFP News Agency (@AFP) August 4, 2022
بعض دفاعی مبصرین کے ساتھ ساتھ چین کا سرکاری میڈیا پیپلز لبریشن آرمی کی اس کارروائی کو تائیوان پر حملے یا اس کا گھیراؤ کرنے کی مشق قرار دے رہے ہیں۔
نینسی یلوسی کے دورے کے بعد ہونے والی اس پیش رفت کو کسی ممکنہ جارحیت کے اندیشے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ بعض مبصرین کا خیال ہے کہ ممکن ہے چین تائیوان پر حملہ کرنے کی کوئی منصوبہ بندی کر رہا ہو۔
پینٹاگان کے سابق اہلکار ڈریو تھامپسن کا کہنا تھا کہ چین کی فوج اس وقت گرمیوں میں کی جانے والی سالانہ مشقوں میں مصروف ہے۔ ان کے مطابق اس میں کارکردگی سے زیادہ پروپیگنڈا کرنے کوشش کی جا رہی ہے۔
SEE ALSO: تائیوان کے معاملے پر چین اتنا حساس کیوں ہے؟ان کا کہنا تھا کہ یہ صورتِ حال انتہائی دلچسپ ہے کہ کیسے امریکہ کی حکومت پر سکون ہے جب کہ چین کے حکام بھی پرسکون ہیں البتہ انٹرنیٹ پر پریشانی نظر آ رہی ہے۔
تائیوان کے دارالحکومت تائی پے میں بھی صورتِ حال انتہائی پر سکون ہے کیوں کہ یہاں کے لوگ کئی دہائیوں سے چین کی کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے دھمکیوں اور خطرات کا سامنا کرنا سیکھ گئے ہیں۔
VIDEO: Chinese military helicopters fly past Pingtan island, one of mainland China%27s closest points to Taiwan, in Fujian province on Thursday. China has begun massive military drills off Taiwan following US House Speaker Nancy Pelosi%27s visit to the self-ruled island pic.twitter.com/7czzPNQbNp
— AFP News Agency (@AFP) August 4, 2022
تائیوان کی فوج نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ چین کی فوج کے ’نامعقول‘ اقدامات کا قریب سے جائزہ لے رہی ہے جب کہ وہ کسی بھی تنازع کا سامنے کرنے کے لیے تیار ہے البتہ وہ اس میں اضافہ نہیں چاہتی۔
تائیوان کے حکام کا کہنا ہے کہ چین کی فوج کی مشقیں تائیوان کے پانی کی سرحد کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے جب کہ اس کارروائی کو ناکہ بندی کے مترادف قرار دیا جا سکتا ہے۔
چین نے جب ان مشقوں کا اعلان کیا تھا تو یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اس سے تائیوان کی کمرشل ایئر لائنز کی پروازیں متاثر ہوں گی البتہ تائیوان کے مواصلات کے حکام کا بدھ کو کہنا تھا کہ جہازوں کے لیے متبادل روٹ ترتیب دے دیے گئے ہیں تاکہ حالیہ پیش رفت کے اثرات کم سے کم ہوں۔
SEE ALSO: نینسی پلوسی کا تائیوان کی پارلیمنٹ سے خطاب، چین شدید برہمچین کی کمیونسٹ پارٹی کبھی بھی تائیوان پر حکمران نہیں رہی البتہ وہ امریکہ کے ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے تائیوان کے دورے کو چین کی اس جزیرے پر حکمرانی اور خود مختاری کے لیے ایک نا قابلِ قبول خلاف ورزی سمجھ رہی ہے۔
چین اس دورے کو امریکہ کی تائیوان کی حمایت کے لیے حالیہ اقدامات کو حصہ قرار دے رہا ہے۔
VIDEO: Projectiles are seen firing upwards in the Taiwan Strait, as Beijing%27s military announces "long-range live ammunition firing" in the area. The drills are China%27s largest ever encircling Taiwan pic.twitter.com/yzRMo0A3KW
— AFP News Agency (@AFP) August 4, 2022
دوسری جانب امریکی حکام متواتر یہ زور دے رہے ہیں کہ ان کی تائیوان کے لیے پالیسی میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں آئی جب کہ نینسی پلوسی کے دورے کو ایک عمومی دورہ قرار دیا جا رہا ہے۔
جمعرات کو نیشنل پبلک ریڈیو سے گفتگو میں امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سیلوان کا کہنا تھا کہ چین جو کچھ کر رہا ہے وہ ذمہ دارانہ نہیں ہے۔ کشیدگی میں اضافہ غیر ضروری ہے۔