ممبئی حملوں میں تہور رانا کی بریت پر بھارت کی مایوسی

تہور رانا عدالت میں

امریکی وفاقی عدالت کی جیوری نے شکاگو سے تعلق رکھنے والے پاکستانی نژاد کینیڈین بزنس مین تہور رانا کو ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کے الزام سے بری کردیا ہے، تاہم تہور رانا کو ایک دہشت گرد تنظیم کی مدد کرنے اور ڈنمارک کے ایک اخبار پر حملے کے لیے رقم فراہم کرنے پر مجرم قرار دیا ہے۔

عدالت نے تہور رانا کو پاکستان میں لشکر ِ طیبہ کی مدد کرنے پر مورد ِ الزام ٹھہرایا۔

2008 میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گردی کے حملے میں 166 افراد مارے گئے تھے۔ لیکن عدالت نے اس ا لزام کو مستردکیا کہ تہور کی مدد کی وجہ سے ہی لشکر ِ طیبہ ممبئی حملے کرنے میں کامیاب ہوئی ۔

الزام ثابت ہونے پر تہور کو عمر قید کی سزا ہوسکتی تھی۔

بھارت نے ایک امریکی عدالت کے اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیاہے۔

50 سالہ تہور رانا کے خلاف شکاگو کی ایک عدالت میں مقدمہ چلایا گیا ، جس میں بھارتی اور پاکستانی عوام گہری دلچسپی لے رہےتھے۔ استغاثہ کی جانب سے پیش گئے گئے پاکستانی نژاد وعدہ معاف گواہ ڈیوڈ ہیڈلی نے آئی ایس آئی کے ایک میجر پر الزام لگایا تھا کہ اس نے ممبئی حملوں کے سلسلے میں مدد فراہم کی تھی۔ ہیڈلی کا یہ بھی کہناتھا کہ اس نے تہور راناکی امیگریشن کمپنی کی آڑ میں بھارت کا دورہ کیاتھا۔

بھارت کی اندرونی سیکیورٹی کے سیکرٹری یوکے بنسال نے کہا کہ ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کے شواہد کے باوجود تہور کو اس الزام سے بری کردیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ رانا کا مقدمہ امریکی قانون کے مطابق ایک امریکی عدالت میں چلایا گیا تھا۔

بھارتی وزارت داخلے کے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ رانا کے خلاف بھارتی ایجنسیوں کی تحقیقات کے نتیجے میں سامنے آنے والے الزامات امریکی عدالت کی سماعت میں شامل کیے جانے کے منتظر تھے۔

بنسال کا کہناہے کہ حکام کو اس سلسلے میں امریکہ سے دستاویزات اور دیگرشواہد حاصل ہونے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی تحقیقاتی ادارہ یا این آئی اے اس کے بعد یہ فیصلہ کرے گا کہ آیا یہ مقدمہ بھارت میں چلایا جانا چاہیے یا نہیں۔

بھارت یہ توقع کررہاتھا کہ اس رانا اور تہور کے مقدمے سے ممبئی حملوں کا پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا تعلق سامنے آجائے گا۔

نئی دہلی کی حکومت پاکستان میں قائم اسلامی عسکریت پسندتنظیم لشکر طیبہ پر ممبئی حملوں کا الزام عائد کرتی ہے۔

پچھلے مہینے عدالت میں اپنی گواہی کے دوران، ہیڈلی نے کہاتھا کہ لشکرطیبہ کو آئی ایس آئی نے مدد فراہم کی تھی۔ ہیڈلی پہلے ہی ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کا اقرار کرچکاہے۔