بدھ کو ہر صورت ڈی چوک خالی کرائیں گے، چوہدری نثار

وزیرداخلہ نے عزم ظاہر کیا کہ وہ بدھ کو میڈیا کی موجودگی میں ڈی چوک کو مظاہرین سے خالی کرائیں گے تاکہ الزامات نہ لگیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس امر کو یقینی بنائے گی کہ آئندہ پھر کوئی ایسا واقعہ نہ ہوسکے۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ممتاز قادری کے چہلم کے بہانے چند لوگوں نے سیاست چمکانے کی کوشش کی لیکن اگر اگلے چند گھنٹوں میں یہ معاملہ حل نہ ہوا تو بدھ کو ہر صورت میں میڈیا کے سامنے ڈی چوک خالی کرالیں گے۔

منگل کی رات اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں سب سے زیادہ تنقید مجھ پر ہورہی ہے لیکن میری یہی کوشش ہے کہ معاملہ افہام و تفہیم سے اور پرامن طور پر حل ہوجائے ورنہ حکومت کے لیے ان لوگوں کو ہٹانا کوئی مشکل کام نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے چہلم کے موقع پر لوگوں کے جمع ہونے اور دعا کرانے کی اجازت دی تھی۔ دوسری جانب سے تحریری طور پر یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ نماز عصر اور دعا کے بعد لوگ اپنے اپنے گھروں کو چلے جائیں گے لیکن بعض لوگوں نے اس معاہدے کا کوئی پاس نہیں رکھا۔ انہوں نے کہا کہ چہلم کے آڑ میں جنہوں نے سیاست چمکانے کی کوشش کی ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

وزیرِ داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ چہلم کے موقع پر اکھٹا ہونے والے لوگوں نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، توڑ پھوڑ کی جس کی ویڈیو ریکارڈنگ کرلی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توڑ پھوڑ کرنے والے افراد کی گرفتاریاں بھی عمل میں آئی ہیں جن کی تفصیلات وہ بدھ کو جاری کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کا ہر پہلو سے جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی بنادی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے انٹیلی جنس معلومات پنجاب حکومت سے شیئر کی ہیں۔ اسلام آباد کے حصے کی تو تحقیقات ہوں گی ہی قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ اکابرین کراچی سے اسلام آباد پہنچے ہیں جن کا کہنا ہے کہ وہ پرامن مذاکرات کامیاب بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ ہم نے انہیں مذاکرات کا موقع دیا ہے ورنہ اگر کوئی کاروائی ہوتی تو سب سے زیادہ تنقید کا نشانہ حکومت کوہی بنایا جاتا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم سیاست چمکانے کے لیے لاشیں فراہم نہیں کرسکتے۔ محض نعرے بازی سے اسلام کی کوئی خدمت نہیں ہوسکتی، زبان کا پاس رکھنا بھی ضروری ہے۔ اسلامی تاریخ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے جن میں پیغمبر اسلام کی جانب سے ہر صورت زبان کا پاس رکھا گیا۔

انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ بدھ کو میڈیا کے سامنے ڈی چوک خالی کرالیں گے تاکہ الزامات نہ لگیں۔ حکومت اس امر کو یقینی بنائے گی کہ آئندہ پھر کوئی ایسا واقعہ نہ ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اسلام آباد میں ہزاروں لوگ جمع ہوجائیں تو خود ان کے لیے بہت مشکل ہوتا ہے کہ وہ ان افراد کے خلاف کوئی کاروائی کریں۔