بدلتا موسم اور بیماریاں

حالیہ برسوں میں ماہرین موسم کی شدت اور بدلتے موسم کے انسانی صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کو سمجھنے کے حوالے سے، حالیہ برسوں کے دوران ماہرین نے خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ بہت سے ماہرین اس بات کو مان رہے ہیں کہ موسم کا انسانی صحت پر بے انتہا اثر پڑتا ہے

کچھ لوگ بدلتے موسم کا اندازہ گرتے پتوں یا کم ہوتے ہوئے درجہٴحرارت سے ہوتا ہے؛ جب کہ کچھ لوگ اپنی یا دوسروں کی کھانسی اور چھینکوں سے تبدیلی موسم کا اندازہ لگاتے ہیں۔

لیکن، کیا بدلتا موسم واقعی لوگوں کو بیمار کر تا ہے؟ اس بارے میں مختلف ماہرین کی رائے میں اختلاف ہے۔


’ویب ایم ڈی‘ نامی ویب سائٹ لکھتی ہے کہ بہت سے لوگ اپنے جوڑوں کے درد، شدید سر درد اور صحت کے اور بہت سے مسائل کا ذمہ دار موسم کو ٹھہراتے ہیں۔ لیکن، ان کے ان دعوٴں کو ثابت کرنا مشکل ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق، حالیہ برسوں میں، ماہرین موسم کی شدت اور اس کے بدلنے کے انسانی صحت پر اثرات کو سمجھنے میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اور بہت سے ماہرین اس بات کو مان رہے ہیں کہ موسم کا انسانی صحت پر اثر پڑتا ہے۔

مختلف ماہرین کی رائے پیش کرتے ہوئے، ویب ایم ڈی نے لکھا ہے کہ دمے کے مریضوں کی سانس کی نالیاں مختلف وجوہات کی بنا پر سوج جاتی ہیں، جس سے ان کو دمے کا اٹیک ہو سکتا ہے۔ اور، ان وجوہات میں موسم بھی شامل ہے۔ جوڑوں کے درد میں مبتلا لوگوں کے درد اور موسم میں بھی گہرا تعلق بتایا جاتا ہے خاص طور پر اگر مریض کی عمر زیادہ ہو۔
شہر کراچی کے آغا خان اسپتال میں فیملی میڈیسن کی ماہر، ڈاکٹر ثمینہ شاہ نے کہا ہے کہ کراچی جیسے شہر میں جہاں بدلتے موسم میں صبح ٹھنڈ، دن میں گرمی اور رات کو پھر سردی ہو جاتی ہے۔ وہاں، لوگ دن کے حساب سے پتلے کپڑے پہن کر باہر چلے جاتے ہیں اور جب رات کو ٹھنڈ ہو جاتی ہے تو وہ اس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ چناچہ، کپڑوں کے انتخاب میں احتیاط کی جانی چاہئے ورنہ جسم کے ٹھنڈے ہونے پر جراثیم کی وجہ سے نزلہ، زکام اور کھانسی ہو سکتی ہے۔
ڈاکٹر شاہ کہتی ہیں کہ سردی میں ہوا میں خشکی بڑھ جاتی ہے اور جن لوگوں کو دمہ یا دوسری قسم کی الرجی ہوتی ہے ان کو سانس میں تنگی، ناک سے پانی بہنا، چھینکیں آنا، گلے میں خراش اور سر میں درد کی شکایت ہو سکتی ہے اور وہ مریض جو پہلے سے ڈاکٹر کی دی ہوئی دوا استعمال کر رہے ہیں وہ استعمال جاری رکھ سکتے ہیں اور جن کو یہ شکایت پہلی بار ہو ان کو اپنے ڈاکٹر کو ضرور دکھانا چاہئے۔
سگریٹ پینے والوں کے بارے میں انھوں نے کہا کہ سگریٹ کا دھواں پھیپڑوں اور سانس کی نالیوں کو بہت نقصان پہنچاتا ہے۔ اور، بدلتے ہوئے موسم میں ان کو مختلف انفکشن ہو سکتے ہیں، کیونکہ سردی سے سانس کی نالیاں سکڑتی ہیں۔ بلغم زیادہ بنتا ہے اور سرد ہوا کی وجہ سے سانس کی نالیوں کی جھلی کمزور ہو جاتی ہے۔ اور اس پر جراثیم زیادہ آسانی سے حملہ آور ہو جاتے ہیں۔


ڈاکٹر ثمینہ شاہ نے بتایا کہ بدلتے موسم میں جب سردی بڑھتی ہے تو بڑی عمر کے لوگوں کو جوڑں میں درد کی شکایت ہو سکتی ہے اور جن لوگوں کو کوئی پرانی یا بڑی چوٹ لگی ہو ان کا درد بھی نمایاں ہوسکتا ہے۔ جس کے لئے، ڈاکٹر کے تجویز کی ہوئی درد کی دوا استعمال کی جاسکتی ہے اور سردی میں جلد کے خشک ہو جانے پر جلد کو نمی بخشنے والے مختلف لوشن یا پٹرولیم جیلی استعمال کی جا سکتی ہے۔