صوبہ بلوچستان کے شہر چمن میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جمعیت علماٴ اسلام نظریاتی گروپ کے رہنما مولانا عبدالغنی حقانی ہلاک ہوگئے۔ پاکستان کے سرکاری خبررساں ادارے ایسوسی ایٹیڈ پریس(اے پی پی) نے لیویز کے حوالے سے بتایا ہے کہ بدھ کو چمن کے علاقے نئی آبادی میں نامعلو م موٹرسائیکل سواروں نے جمعیت علماٴ اسلام نظریاتی گروپ کے رہنما مولانا عبدالغنی حقانی پر اس وقت فائرنگ کردی جب وہ مسجد سے اپنے گھر کی طرف جارہے تھے۔
فائرنگ سے زخمی ہونے کے بعد اُنھیں مزید علاج کے لئے کوئٹہ بھیجاجارہا تھا کہ وہ راستے میں ہی انتقال کرگئے۔اُن کے ہاتھ ،سر اور پسلیوں میں گولیاں لگیں۔لیویز فورس نے مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی جمعیت علماء اسلام (نظریاتی ) کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے ۔ انہوں نے احتجاجاً علاقے کی تمام دکانیں بند کرادیں اور ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
جمعیت علماء اسلام نظریاتی نے مولانا عبدالغنی حقانی کے قتل کے خلاف جمعرات کو شٹرڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔
ادھر کوئٹہ میں ڈبل روڈ پر واقع مارکیٹ پر دستی بم کے حملے میں 3افراد زخمی جبکہ دو گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ پولیس نے اے پی پی کو بتایا کہ بدھ کی شام نامعلوم افراد نے دستی بم پھینکا جو روڈ پر گر کر زورداردھماکے سے پھٹ گیا۔
واقعے کے نتیجے میں 3افراد زخمی ہوگئے جنھیں فوری طور پراسپتال پہنچادیا گیا۔ دھماکے سے 2گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ۔پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید کاررروائی شروع کردی ہے۔
ادھر منگل کی رات کو کوئٹہ میں ایک بم دھماکا ہوا جِس سے چند گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ تاہم، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
بدھ کو چمن میں نامعلو م موٹرسائیکل سواروں نے جمعیت علماٴ اسلام نظریاتی گروپ کے رہنما مولانا عبدالغنی حقانی پر اس وقت فائرنگ کردی جب وہ مسجد سے اپنے گھر کی طرف جارہے تھے