اس وادی کا پہاڑی سلسلہ اور خوبصورت آب شار سیاحت کے لیے بہترین مقام قرار دیا جاتا ہے لیکن ان آب شاروں تک پہنچنے کے لیے کوئی سہولت موجود نہیں ہے ۔
آب شاروں سے بہہ کر پہاڑیوں کی آغوش میں پہنچنے والا پانی ٹھنڈا ہونے کے سبب پکنک پر آنے والے افراد کے لیے دلچسپی سے خالی نہیں ہے۔ بیشتر افراد اس پانی میں تیرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
یہاں کھجور و دیگر اقسام کے درخت بڑی تعداد میں موجود ہیں جب کہ یہاں اگنے والا سبزہ بھی ماحول کو دلکش بنائے ہوئے ہے۔ پانی، درخت اور سبزے نے اس مقام کو مزید خوبصورت بنا دیا ہے۔
سنگلاخ درختوں کی کوکھ سے پھوٹتا پانی اسے سیاحتی مرکز کا درج دیتا ہے۔
چارو ماچھی کی خوب صورت آب شاروں کو دیکھنے کے لیے صوبے بھر سے لوگ آتے ہیں۔
آب شار میں جھلملاتے پانی کا منظر دیکھنے والی آنکھوں کے لیے دلکشی کا سبب ہے۔ کہا جاتا ہے کہ بلوچستان آنے والے سیاحوں نے اگر چارو ماچھی نہیں دیکھا تو کچھ بھی نہیں دیکھا۔
جو لوگ آب شار کے بہتے پانی میں کسی سبب نہا نہ سکتے وہ بھی کم از کم اس کے ٹھنڈے پانی سے منہ ہاتھ اور پیر ضرور دھوتے ہیں۔ تازگی کے لیے یہاں کا ٹھنڈا پانی اور پرسکون ماحول قدرت کا عطیہ ہے۔
یہاں آنے والے سیاح کہتے ہیں کہ ایسے منظر واقعی کبھی کبھی نایاب معلوم ہوتے ہیں۔