مصر کے اٹارنی جنرل بم حملے میں ہلاک

فائل

پولیس کے مطابق بم راستے میں کھڑی ایک گاڑی میں نصب کیا گیا تھا جو اٹارنی جنرل کے قافلے کی گاڑیاں نزدیک پہنچنے پر پھٹا۔

مصر کے اٹارنی جنرل ہشام برکات دارالحکومت قاہرہ میں اپنے قافلے پر ہونے والے ایک کار بم حملے کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔

مصری حکام کے مطابق ہشام کے قافلے پر پیر کی صبح اس وقت حملہ کیا گیا تھا جب وہ قاہرہ کے نواحی علاقے میں واقع اپنی رہائش گاہ سے دفتر جارہے تھے۔

پولیس کے مطابق بم راستے میں کھڑی ایک گاڑی میں نصب کیا گیا تھا جو اٹارنی جنرل کے قافلے کی گاڑیاں نزدیک پہنچنے پر پھٹا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکہ انتہائی طاقت ور تھا جس سے کئی گاڑیوں اور نزدیک واقع درختوں میں آگ لگ گئی اور آس پاس کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی 'مینا' کے مطابق بم دھماکے میں 65 سالہ ہشام برکات سمیت 10 افراد زخمی ہوئے تھے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

'مینا' کے مطابق دھماکے میں اٹارنی جنرل کو شدید زخم آئے تھے اور ڈاکٹروں نے ان کی جان بچانے کے لیے کئی گھنٹوں تک ان کی سرجری بھی کی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔

مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کے خلاف فوجی بغاوت کےبعد برسرِ اقتدار آنے والے عبوری صدر عدلی منصور نے جولائی 2013ء میں ہشام برکات کو ملک کا اٹارنی جنرل مقرر کیا تھا۔

بحیثیت اٹارنی جنرل ہشام برکات نے سابق حکمران جماعت اخوان المسلمون اور اس کے رہنماؤں اور کارکنوں کےخلاف جاری تحقیقات اور مقدمات کی نگرانی کی اور ان کے زیرِ نگرانی کام کرنے والے وکلا نے ہی معزول صدر مرسی سمیت ان کی جماعت سیکڑوں رہنماؤں اور کارکنوں کو عدالتوں سے موت اور عمر قید کی سزائیں دلوائی تھیں۔

محمد مرسی کے خلاف فوجی بغاوت کے بعد سے مصر میں سرکاری تنصیبات اور اہلکاروں پر حملوں کے واقعات میں شدت آئی ہے اورملک کےمختلف علاقوں، خصوصا ً صحرائے سینا میں کئی شدت پسند گروہ سرگرم ہوگئے ہیں۔

مرسی حکومت کے خاتمے کے بعد سے جاری ان حملوں میں ہشام برکات اب تک ہلاک ہونے والے مصری حکومت کے اعلیٰ ترین عہدیدار ہیں۔

دریں اثنا امریکہ نے کار بم دھماکے میں مصری اٹارنی جنرل ہشام برکات کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔

'وہائٹ ہاؤس' سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "امریکہ اس مشکل وقت میں مصر کے شانہ بشانہ کھڑا ہے اور دونوں ملک دہشت گردی کے مقابلے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔"