امریکی محکمہ دفاع کے حکام نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ امریکی فورسز کے ہاتھوں شدت پسند گروپ داعش کے گرفتار کیے گئے ایک اہم کارندے سے بیش قیمت معلومات حاصل کرنے کے بعد اسے عراقی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔
اس کارندے نے کیمیائی ہتھیاروں سے متعلق داعش کی صلاحیتوں کے بارے میں معلومات امریکی زیر قیادت اتحاد کو فراہم کیں۔
پینٹاگان کے ترجمان پیٹر کک کے مطابق سلیمان داود البکر جو ابو داود کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، داعش کے لیے "کیمیائی اور روایتی ہتھیاروں کی تیاری کے شعبے کا امیر" ہے۔
کک کے بقول مشتبہ شخص نے داعش کے کیمیائی ہتھیاروں کی تنصیبات اور تیاری اور اس میں ملوث دیگر افراد کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔
"ان معلومات کی بنیاد پر اتحاد نے متعدد فضائی حملے کیے جس میں داعش کی کیمیائی ہتھیار بنانے کی صلاحیت کو تباہ کیا گیا اور ہم آپ کو اس بارے میں مستقبل میں ہونے والے آپریشنز سے آگاہ کرتے رہیں گے۔"
گرفتار کیے گئے کارندے کے بارے میں انکشاف گزشتہ ماہ کیا گیا تھا لیکن اس کی شناخت اور شدت پسند گروپ کے کیمیائی ہتھیاروں کے پروگرام میں اس کے کردار کے بارے میں معلومات اسی ہفتے جاری کی گئیں۔
عراق میں موجود حکام نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ داعش کے جنگجووں نے مسٹرد گیس سے لیس راکٹ منگل اور بدھ کو بغداد کے جنوب میں واقع ایک قصبے پر داغے۔
عراق اور کرد حکام کے مطابق اس حملے میں درجنوں عام شہری زخمی ہوئے۔