امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے مختلف مقامات پر مٹی کے تودے اور چٹانیں گرنے اور کیچڑ کے ریلوں سے کم از کم 13 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
تمام حادثات منگل کو کیلی فورنیا کے ان ساحلی علاقوں میں پیش آئے جہاں گزشتہ ماہ شدید آگ نے پہاڑی جنگلات کو بری طرح متاثر کیا تھا۔
پہاڑوں پر موجود درخت اور جھاڑیاں لینڈ سلائیڈنگ، مٹی کے تودے اور چٹانوں کو گرنے سے روکتے ہیں۔
حادثات کی وجہ منگل کو کیلی فورنیا کے مختلف علاقوں میں ہونے والی شدید بارش تھی جس کے باعث حکام نے سانتا باربرا کاؤنٹی کے ہزاروں رہائشیوں کو علاقے سے نکلنے کے احکامات جاری کیے تھے جب کہ بعض دیگر علاقوں کے لوگوں کو رضاکارانہ طور پر علاقے سے انخلا کا مشورہ دیا تھا۔
تاہم سانتا باربرا کاؤنٹی کی فائر ڈپارٹمنٹ کی ترجمان ایمبر اینڈرسن کے مطابق صرف 10 سے 15 فی صد لوگوں نے حکام کی ہدایت پر عمل کیا اور اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہوئے۔
سانتا باربرا کاؤنٹی کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کے شمال میں بحر الکاہل کے ساحلی علاقوں پر مشتمل ہے۔ یہ کاؤنٹی بحرالکاہل کی ساحلی پٹی اور لاس پادریس نیشنل فاریسٹ کے درمیان واقع ہے جو گزشتہ ماہ لگنے والی آگ سے بری طرح متاثر ہوا تھا۔
حکام کے مطابق مٹی کے تودے اور ملبہ اور کیچڑ کے ریلوں کے سب سے زیادہ واقعات سانتا باربرا شہر کے نواح میں واقع مونٹی سیٹو اور کارپینٹیریا نامی پوش علاقوں میں پیش آئے ہیں۔ اس علاقے میں ہالی وڈ اور امریکی ٹی وی کی کئی معروف شخصیات رہائش پذیر ہیں۔
شدید بارش کے باعث ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے پہاڑیوں پر واقع درخت ٹوٹ کر مکانوں اور گاڑیوں پر گرے جب کہ کئی رہائشی علاقے مٹی اور کیچڑ سے بھر گئے ہیں۔
لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کیلی فورنیا کے شمالی اور جنوبی ساحلی علاقوں کو ملانے والی مرکزی شاہراہ 101 بھی بند ہوگئی ہے۔
امدادی اہلکاروں نے مٹی اور ملبے میں پھنسے درجنوں افراد کو سراغ رساں کتوں اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے تلاش کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔
حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے کیوں کہ اب بھی امدادی اہلکار متاثرہ علاقوں میں تباہ ہونے والے گھروں میں پھنسے افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔