ملتان: ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ مکمل

اس حلقے سے جاوید ہاشمی آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لے رہے ہیں جب کہ دوسرے آزاد امیدوار عامر ڈوگر کی انتخابی مہم میں تحریک انصاف کے وائس چیئرمین بھرپور حصہ لے کر اُن سے اپنی حمایت ظاہر کر چکے ہیں۔

پنجاب کے جنوبی ضلع ملتان سے قومی اسمبلی کے ایک حلقے میں ضمنی انتخاب کے لیے جمعرات کو ووٹ ڈالے گئے۔

حلقہ این اے 149 کی نشست حکومت مخالف پاکستان تحریک انصاف کے جاوید ہاشمی کے استعفے سے خالی ہوئی تھی۔

یہ جماعت گزشتہ دو ماہ سے حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتی آ رہی ہے۔ اس جماعت کے چیئرمین عمران خان گزشتہ عام انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے موجودہ قومی اسمبلی کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھا چکے ہیں اور اسی سلسلے میں پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی نے اپنے استعفے اسپیکر قومی اسمبلی کو جمع کروا دیے تھے جو تاحال منظور نہیں ہوئے۔

جمعرات کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں جاوید ہاشمی آزاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں ہیں جہاں عامر ڈوگر سے ان کے سخت مقابلے کی توقع ہے جنہیں تحریک انصاف کی حمایت حاصل ہے۔

اس حلقے میں حکمران مسلم لیگ ن نے اپنا کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا اور وہ جاوید ہاشمی کی حامی دکھائی دیتی ہے گو کہ اس نے کھل کر اس کا اعلان نہیں کیا۔ ہاشمی تحریک انصاف میں شامل ہونے سے قبل مسلم لیگ ن کا حصہ رہ چکے ہیں۔

اسی حلقے میں پیپلزپارٹی کے جاوید صدیقی بھی میدان میں ہیں۔

یہاں پولنگ صبح آٹھ بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہے گی۔

ووٹنگ کے لیے 286 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جن میں سے 106 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور پولیس کے علاوہ رینجرز کو بھی کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

اسمبلی کی کسی بھی وجہ سے خالی ہونے والی نشستوں پر ضمنی انتخاب کوئی غیر معمولی بات نہیں لیکن اس حلقے میں انتخاب کو مبصرین اور ناقدین حکومت اور تحریک انصاف کے لیے ایک طرح کے "ریفرنڈم" کے طور پر بھی دیکھ رہے ہیں۔