برما: سیاسی قیدیوں کی رہائی کی اپیل

برما: سیاسی قیدیوں کی رہائی کی اپیل

برما کی جمہوریت نواز راہنما آنگ ساں سوچی نے کہا ہے کہ اس ہفتے حکومت نے جن سیاسی قیدیوں کو رہا کیا ان میں سیاسی قیدیوں کی تعداد مخص 40 تھی۔

برما کی حکومت نے ایک ہزار سے زیادہ ایسے قیدیوں کی سزاؤں میں تخفیف کرنے کا اعلان کیا جو اپنی سزا مکمل کرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ خبروں کے مطابق حکومت نے سزائے موت کے قیدیوں کی سزا عمر قید میں جب کہ دوسرے قیدیوں کی سزا ؤں میں ایک سال کی کمی کردی ہے۔

آنگ ساں سوچی کا کہناہے کہ رعایت حاصل کرنے والوں میں سیاسی قیدی بہت کم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک دو ہزار سے زیادہ تمام سیاسی قیدیوں کو رہانہیں کردیا جاتا، وہ اور ان کی کالعدم جماعت حکومت کے اس دعوے پر سوال اٹھاتی رہی گی کہ وہ جمہوریت کی جانب بڑھ رہی ہے۔

آنگ ساں سوچی نے یہ بھی کہا ہے کہ ان کی نیشنل لیگ فارڈیموکریسی قومی مفاہمت کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی ،تاہم ان کا کہناتھا کہ سیاسی قیدیوں کی سزاؤں کا تسلسل اس راہ میں حائل ہے۔

حکومت سیاسی وجوہات کی بنا پر کسی بھی شخص کو جیل میں رکھنے کے الزام سے انکار کرتی ہے۔

خبررساں ادارے روئیٹرز نے نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کے ایک ترجمان کے حوالے سے کہا ہے کہ رہاکیے جانے والے افراد میں سیاسی قیدیوں کی تعداد محض 47 ہے۔

ترجمان کا کہناتھاکہ رہا ہونے والے سیاسی قیدیوں میں سے 23 کا تعلق نیشل لیگ فار ڈیموکریسی سے ہے۔