برطانیہ کی طرف سے برما کے انتخابی قوانین پر تنقید

برطانیہ کی طرف سے برما کے انتخابی قوانین پر تنقید

برطانوی وزیرِ اعظم گورڈن براؤن نے برما کے نئی انتخابی قوانین کو انتقامی اور ظالمانہ قرار دیا ہے۔

برطانیہ کے خارجہ امور اور دولت مشترکہ کے دفتر سے منگل کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں مسٹر براؤن نے کہا کہ برما کی فوجی جنتا نے بین الاقوامی برادری کے مطالبات کو نظر انداز کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ برما نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل اور یورپی یونین سمیت بین الاقوامی برادری کے مطالبات کر رد کرتے ہوئے انتخابات پر غیر منصفانہ پابندیاں عائد کی ہیں۔

گذشتہ ہفتے نافذ کیے جانے والے ان قوانین میں سیاسی جماعتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ان کارکنوں کو نکال باہر کریں جو کسی جرم میں ملوث رہے ہوں اور 1990ء میں ہونے والے انتخابات کے نتائج کو رد کر دیں۔

آن سان سوچی کی ’نیشنل لیگ فار ڈیماکریسی‘ نے گذشتہ انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، لیکن فوجی حکومت نے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
سوچی نے گذشتہ 20 میں سے 14 برس نظر بندی میں گزارے ہیں۔