نیو یارک: چڑیا گھر کا شیر بھی کرونا وائرس کا شکار

امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ چڑیا گھر میں شیر کی نگرانی پر مامور شخص کی وجہ سے شیر میں کرونا وائرس منتقل ہوا۔ (فائل فوٹو)

امریکہ کے شہر نیویارک میں واقع 'برونکس' چڑیا گھر میں موجود شیر بھی کرونا وائرس میں مبتلا ہو گیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق چڑیا گھر 'وائلڈ لائف کنزرویشن سوسائٹی' کے زیر انتظام ہے۔ جس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چار سالہ شیر کا تعلق ملائن نسل سے ہے جس کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ شیر کی نگرانی پر مامور شخص کی وجہ سے کرونا وائرس شیر میں منتقل ہوا۔ شیر کے نگران کا حال ہی میں کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا شکار ہونے والے شیر کا نام 'نادیہ' ہے۔

انتظامیہ کے مطابق 'نادیہ' کو خشک کھانسی ہو گئی تھی۔ جس کے بعد اس کا کرونا ٹیسٹ کرایا گیا جو مثبت آیا ہے۔ تاہم امید کی جا رہی ہے کہ وہ جلد ہی صحت یاب ہو جائے گا۔

چڑیا گھر میں دو 'امور' ٹائیگرز اور تین افریقی ببر شیر بھی موجود ہیں۔

چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا شکار ہونے والے شیر کا نام 'نادیہ' ہے۔ (فائل فوٹو)

وائلڈ لائف کنزرویشن سوسائٹی کا 'اے ایف پی' کو ارسال کیے گئے بیان میں کہنا ہے کہ 'نادیہ' کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ انتہائی احتیاط سے کیا گیا ہے۔ مزید جو بھی معلومات حاصل ہوں گی اسے عام کیا جائے گا تاکہ یہ معلومات مستقبل میں سامنے آنے والے ایسے کیسز کے لیے مفید ثابت ہوسکے۔

نیو یارک کے چاروں چڑیا گھروں کو کرونا وائرس کے سبب عام لوگوں کے لیے 16 مارچ کو ہی بند کر دیا گیا تھا۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس بات کے ثبوت نہیں ملے ہیں کہ چین کے شہر ووہان میں پھیلنے والا کرونا وائرس، جانوروں کی وجہ سے پھیلا تھا۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ بات بھی ابھی تک ثابت نہیں ہو سکی ہے کہ امریکہ میں کرونا وائرس پالتو کتوں یا بلیوں کے ذریعے پھیلا ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ بات ابھی تک ثابت نہیں ہو سکی ہے کہ امریکہ میں کرونا وائرس پالتو کتوں یا بلیوں کے ذریعے پھیلا ہے۔ (فائل فوٹو)

امریکی محکمۂ زراعت کی ویب سائٹ کے مطابق 'نادیہ' کی خبر سے قبل امریکہ میں پالتو یا دیگر جانوروں کے ذریعے کرونا وائرس کے پھیلنے کی کوئی اطلاعات سامنے نہیں آئی تھیں۔

چڑیا گھر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ باقی جانوروں کو کرونا وائرس سے بچانے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔

ب کے شعبے سے وابستہ چینی ماہرین کے مطابق ووہان کی مارکیٹ میں فروخت ہونے والے جنگلی جانوروں کو کرونا وائرس پھیلنے کا ذریعہ بتایا گیا ہے۔ جس سے اب تک دنیا بھر میں 10 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

گزشتہ ماہ ہانگ کانگ اور یورپی ملک بیلجیئم میں ایک پالتو بلی اور دو کتوں کے ساتھ رہنے والے افراد میں وبائی مرض کے پھیلنے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔